بتادیں کہ وادی میں امسال ماہ نومبر کے ابتدائی ایام میں ہی بھاری برف سے پیدا شدہ صورتحال نے چلہ کلان سے قبل ہی چلہ کلان جیسا موسم پیدا کیا جس سے لوگوں کو گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران میدانی علاقوں میں ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشیں جبکہ بالائی علاقوں میں ہلکی سے درمیانی درجے کی برف باری متوقع ہے تاہم 16 نومبر کی سہ پہر سے موسم میں نمایاں بہتری واقع ہونے کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا جموں کشمیر کے بعض بالائی علاقوں میں بھی برف باری ہوسکتی ہے لیکن کسی قسم کی کوئی موسمی وارننگ جاری نہیں کی گئی ہے۔
وادی میں جمعہ کے روز مطلع دن بھر ابر آلود رہا اور وقفہ وقفہ سے ہلکی سی بارشیں بھی ہوئیں اگرچہ آفتاب نے بادلوں کی اوٹ سے کئی بار باہر نکالنے کی کوشش کی لیکن تمام کاوشیں نقش بر آب ہی ثابت ہوئیں۔
گلمرگ سے موصولہ ایک اطلاع کے مطابق جمعہ کے روز گلمرگ میں وقفہ وقفہ سے برف باری ہوئی جس سے وہاں موجود سیاحوں، جن کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے، کو لطف اٹھاتے ہوئے دیکھا گیا۔
ادھر وادی میں بے وقت اور غیر متوقع بھاری برف کی وجہ سے جہاں سردی کی شدت میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے وہیں کسانوں اور میوہ باغات مالکوں کو بھاری نقصان سے دوچار ہونا پڑا، حالیہ بھاری برف باری سے مالی نقصان کے علاوہ جانی نقصان بھی ہوا۔
لوگوں نے سردی سے بچنے کے لئے چلہ کلان سے پہلے ہی چلہ کلان کے دوران پہنے جانے والے گرم ملبوسات کو استعمال کرنا شروع کیا ہے نیز کانگڑیوں کے علاوہ سرکاری و غیر سرکاری دفتروں میں گرمی کے لئے گیس و بجلی پر چلنے والے ہیٹروں کا استعمال کیا جانا بھی شروع ہوا ہے۔
دریں اثنا وادی کو ملک کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ پر جمعرات کی شام سے ٹریفک کی نقل وحمل متاثر ہے جبکہ تاریخی مغل روڑ اور سری نگر لیہہ شاہراہ کے علاوہ کپواڑہ مژھل روڑ اور گریز روڑ لگاتار بند ہیں۔
متعلقہ محکمہ کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ پر سینکڑوں کی تعداد میں مسافر ومال بردار گاڑیاں گزشتہ شام سے ہی درماندہ ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سری نگر سے جموں پہنچنے کے لئے شاہراہ پر گھنٹوں تک گنجلگ ٹریفک جام ہوجاتا ہے۔
فردوس احمد نامی ایک شہری نے یو این آئی اردو کے ساتھ 'جموں سفر' کی روداد بیان کرتے ہوئے کہا: 'مجھے جموں کا سفر براستہ قومی شاہراہ، کرنے کے لئے 27 گھنٹے لگ گئے، اس دوران مجھے کن مشکلات سے دوچار ہونا پڑا ان کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا'۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ موسم کی ناسازگاری جہاں گراں بازاری کا باعث بن گئی ہے وہیں ہوائی ٹکٹوں کی قیمتیں بھی آسمان چھونے لگی ہیں۔