ریاست جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں احتجاج کے دوران گلمرگ۔ٹنگمرگ سِول سوسائیٹی کے ارکان نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور گلمرگ جیسے مشہور سیاحتی مقام کو تباہ ہونے سے بچانے کا مطالبہ کیا۔
احتجاجیوں نے الزام عائد کیا کہ گلمرگ میں درختوں اور دیگر قدرتی وسائل سے چھیڑ خوانی کر کے چند ہوٹلوں کو تعمیر کیا جارہا ہے جس سے ماحول کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
غیرقانونی تعمیرات سے تنگ مقامی لوگوں نے گلمرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے خلاف بھی احتجاج کیا اور سی ای او کی فوری برطرفی کا مطالبہ کیا۔
احتاجیوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ درخت لگانے کے بجائے درخت کاٹے جارہے ہیں۔
احتجاج میں شامل مظاہرین کے ہاتھوں میں پلے کارڈس موجود تھے جن پر گلمرگ بچاؤ اور ناجائیز تعمیرات کو ہٹاؤ جیسے نعرے درج تھے۔
احتجاجیوں نے گورنر انتظامیہ سے اس معاملے میں تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا اور غیر قانونی طور پر ہوٹلز تعمیر کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے گلمرگ۔ٹنگمرگ سیول سوسائیٹی کے سینیر رکن فاروق احمد نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے گلمرگ میں غیر قانونی تعمیرات کا کام جاری ہے، جس کے خلاف اب تک انتظامیہ کی طرف سےکوئی کاروائی نہیں کی گئی۔
انہوں نے انتظامیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی تو وہ سڑکوں پر اپنے بال بچوں سمیت اترنے پر مجبور ہوں گے جس کی ساری ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔