ETV Bharat / state

پراپرٹی ٹیکس آرڈیننس: 'عوام کش فیصلہ'

جموں و کشمیر انتظامیہ نے یونین ٹریٹری میں میونسپل کمیٹیز یا کارپوریشنز کے حدود میں آنے والی جائیداد یا زمین پر ٹیکس نافذ کرنے کا منصوبہ شروع کیا ہے۔

پراپرٹی ٹیکس آرڈیننس: عوام کش فیصلہ
پراپرٹی ٹیکس آرڈیننس: عوام کش فیصلہ
author img

By

Published : Feb 17, 2021, 12:11 PM IST

سابق ٹریڈ یونین رہنما اور سٹیزن کونسل ترال کے سربراہ فاروق ترالی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ 'ایک ایسے وقت میں جب جموں و کشمیر میں معاشی بحران کا گراف کافی حد تک بڑھ گیا ہے، ان حالات میں پراپرٹی ٹیکس آرڈیننس لانا نہ صرف مجموعی عوامی مفادات کے خلاف ہے بلکہ اس کی وجہ سے معاشرے میں مزید افلاس بڑھنے کا امکان ہے'۔

پراپرٹی ٹیکس آرڈیننس: عوام کش فیصلہ

فاروق ترالی نے کہا کہ 'پراپرٹی ٹیکس لوگوں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے، ایک طرف مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے عوام کو راحت پہنچانے کے لیے بلند بانگ دعوے کر رہی ہے، وہیں دوسری جانب ایسے عوام کش فیصلوں کی وجہ سے عوامی حلقوں میں زبردست تشویش پیدا ہوئی ہے'۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'پہلے دفعہ 370 کی منسوخی اور اس کے بعد عالمی وباء کورونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کی معیشت پہلے ہی بہت کمزور ہوئی ہے جبکہ سیاحت بھی آخری ہچکولے کھا رہی ہےجو کہ کشمیر کی اقتصادیات میں ریڑھ کی ہڈی تصور کی جاتی ہے۔ لوگوں کو ایسے حالات میں پراپرٹی ٹیکس دینے پر مجبور کرنا جابرانہ اور عوامی کش فیصلہ ہے۔'

انہوں نے اپیل کی کہ اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے تاکہ لوگوں کے اضطراب کو کم کیا جائے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے یونین ٹریٹری میں میونسپل کمیٹیوں یا کارپوریشنوں کے حدود میں آنے والے جائیداد یا زمین پر ٹیکس نافذ کرنے کا منصوبہ شروع کیا ہے۔

اس ضمن میں محکمہ مکانات و شہری ترقی کے سیکریٹری دھیرج گپتا نے گزشتہ روز ایک حکمنامہ جاری کیا جس میں میونسپل کمیٹیز اور کارپوریشنز کو جموں و کشمیر پریپریشن اور رویژن مارکٹ گائیڈ لائن رولز (2011)(Jammu and Kashmir Preparation and Revision Market Value Guideline Rules) کے تحت زمین یا جائداد پر ٹیکس عائد کیا جائے گا-

قابل فہم ہے کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ برس اکتوبر میں جموں و کشمیر یونین ٹریٹری میں میونسپل کمیٹیز اور کارپوریشنز کو اپنے حدود میں جائیداد پر ٹیکس لگانے کے اختیارات دیے تھے۔

یہ حکمنامہ دفعہ 370 کی منسوخی کے سلسلے میں جموں و کشمیر میں قوانین کی ترامیم کی ایک کڑی ہے۔

اس سے قبل جموں و کشمیر میں میونسپل حدود میں آنے والے علاقوں میں جائیداد پر کوئی ٹیکس نافذ نہیں ہوتا تھا۔

سابق ٹریڈ یونین رہنما اور سٹیزن کونسل ترال کے سربراہ فاروق ترالی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ 'ایک ایسے وقت میں جب جموں و کشمیر میں معاشی بحران کا گراف کافی حد تک بڑھ گیا ہے، ان حالات میں پراپرٹی ٹیکس آرڈیننس لانا نہ صرف مجموعی عوامی مفادات کے خلاف ہے بلکہ اس کی وجہ سے معاشرے میں مزید افلاس بڑھنے کا امکان ہے'۔

پراپرٹی ٹیکس آرڈیننس: عوام کش فیصلہ

فاروق ترالی نے کہا کہ 'پراپرٹی ٹیکس لوگوں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے، ایک طرف مرکزی حکومت جموں و کشمیر کے عوام کو راحت پہنچانے کے لیے بلند بانگ دعوے کر رہی ہے، وہیں دوسری جانب ایسے عوام کش فیصلوں کی وجہ سے عوامی حلقوں میں زبردست تشویش پیدا ہوئی ہے'۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'پہلے دفعہ 370 کی منسوخی اور اس کے بعد عالمی وباء کورونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کی معیشت پہلے ہی بہت کمزور ہوئی ہے جبکہ سیاحت بھی آخری ہچکولے کھا رہی ہےجو کہ کشمیر کی اقتصادیات میں ریڑھ کی ہڈی تصور کی جاتی ہے۔ لوگوں کو ایسے حالات میں پراپرٹی ٹیکس دینے پر مجبور کرنا جابرانہ اور عوامی کش فیصلہ ہے۔'

انہوں نے اپیل کی کہ اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے تاکہ لوگوں کے اضطراب کو کم کیا جائے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے یونین ٹریٹری میں میونسپل کمیٹیوں یا کارپوریشنوں کے حدود میں آنے والے جائیداد یا زمین پر ٹیکس نافذ کرنے کا منصوبہ شروع کیا ہے۔

اس ضمن میں محکمہ مکانات و شہری ترقی کے سیکریٹری دھیرج گپتا نے گزشتہ روز ایک حکمنامہ جاری کیا جس میں میونسپل کمیٹیز اور کارپوریشنز کو جموں و کشمیر پریپریشن اور رویژن مارکٹ گائیڈ لائن رولز (2011)(Jammu and Kashmir Preparation and Revision Market Value Guideline Rules) کے تحت زمین یا جائداد پر ٹیکس عائد کیا جائے گا-

قابل فہم ہے کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ برس اکتوبر میں جموں و کشمیر یونین ٹریٹری میں میونسپل کمیٹیز اور کارپوریشنز کو اپنے حدود میں جائیداد پر ٹیکس لگانے کے اختیارات دیے تھے۔

یہ حکمنامہ دفعہ 370 کی منسوخی کے سلسلے میں جموں و کشمیر میں قوانین کی ترامیم کی ایک کڑی ہے۔

اس سے قبل جموں و کشمیر میں میونسپل حدود میں آنے والے علاقوں میں جائیداد پر کوئی ٹیکس نافذ نہیں ہوتا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.