کشمیر پریس کلب نے بین الاقوامی میڈیا تنظیم' ٹی آر ٹی' میں کام کرنے والے کشمیری صحافیوں کے خلاف چلائے جانے والی فرضی مہم کی شدید مذمت کی۔
کشمیری صحافی بابا عمر جو اس وقت ترکی کی ایک بین الاقوامی نیوز تنظیم ٹی آر ٹی میں کام کر رہے ہیں، نے کشمیر پریس کلب کو ایک ای میل میں کہا ہے کہ سڈنی میں واقع ایک گریک لائف سٹائل سائٹ' گریک سٹی ٹائم' کے ذریعہ ان کے خلاف غلط اور فرسودہ سٹوری میں سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔'
صحافی بابا عمر نے لکھا ہے کہ بعد میں اس نیوز سٹوری کو زی نیوز اور خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس نے ان کے ورژن کی جانچ پڑتال کے بغیر شائع کیا۔
کشمیر پریس کلب نے اس مہم کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ ' جیسا کہ صحافی بابا عمر کی گواہی اور حقائق کی جانچ پڑتال والی ویب سائٹ الٹ نیوز اور میڈیا پر ایک نیوز پورٹل کی رپورٹنگ سے واضح ہوتا ہے کہ بابا عمر کے خلاف رپورٹس 'حقیقت میں غلط اور گمراہ کن ہیں'۔
بابا عمر کے ذریعہ حقائق منظر عام پر لائے جانے کے بعد سڈنی میں مقیم لائف سٹائل سائٹ نے معافی نامہ جاری کیا لیکن بعد میں انہوں نے بابا عمر سمیت بیرون ممالک میں کام کر رہے کشمیری صحافیوں کے خلاف ایک اور بے بنیاد اور گمراہ کن سٹوری شائع کی۔
کشمیر پریس کلب نے فرضی لیبلنگ کی مذمت کرتے ہوئے سڈنی میں واقع سائٹ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بیان میں کشمیر پریس کلب نے زی نیوز اور آئی این ایس سے کہا ہے کہ وہ کشمیری صحافیوں کو نشانہ بنائے جانے والے مواد کو حذف کرے اور بابا عمر اور دیگر کشمیری صحافیوں کو جو ہمارے برادری کا حصہ ہیں، سے معافی مانگے۔