ETV Bharat / state

پی ڈی پی اپنا تشخص کیوں کھو رہی ہے؟

author img

By

Published : Aug 1, 2019, 10:21 PM IST

یہ سناٹا، ویرانی اور خاموشی ریاست جموں و کشمیر میں ایک زمانے میں بڑی پارٹی کے طور ابھر کر سامنے آنے والی پی ڈی پی کے دفتر کا ہے ۔

پی ڈی پی اپنا تشخص کیوں کھو رہی ہے

اس وقت پی ڈی پی دفتر میں پارٹی کا کوئی بھی فرد دکھائی نہیں پڑھ رہا ہے ۔ گزشتہ چند مہینوں سے پارٹی کے اعلی اور سینئیر رہنماؤں نے پی ڈی پی کو خیرباد کہہ کر ریاست کی دیگر مقامی سیاسی پارٹیوں کا ہاتھ تھاما ہے جن میں سابق وزیر اور پارٹی کے بنیادی رکن طارق قرہ، عمران رضا انصاری۔ بشارت بخاری، محمد خلیل بند، الطاف بخاری وغیرہم کے نام قابل ذکر ہیں۔

پی ڈی پی اپنا تشخص کیوں کھو رہی ہے

وہیں ذرائع کے مطابق کئی دیگر پارٹی کے اہم لیڈران بھی اس پارٹی کو الوداع کہنے کا مناسب وقت تلاش کر رہے ہیں اور اسی تاک میں ہیں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق اگرچہ مفتی محمد سعید کی داغ بیل ڈالی گئی پی ڈی پی نے شروعات میں ریاست جموں و کشمیر کے دیرینہ مسئلے کے حل اور ریاست کی ترقی اور خوشحالی کے لیے لوگوں سے ووٹ مانگ کر ریاست میں دو مرتبہ حکومت بنائی تاہم پارٹی اپنے وعدؤں پر کار بند نہ رہ سکی ۔

وہیں دوسری جانب مفتی محمد سعید کی موت کے بعد پارٹی کی باگ ڈور ان کی صاحبزادی محبوبہ مفتی کے ہاتھوں میں آنے سے زوال پزیر ہوتی گئی۔

تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ محبوبی مفتی کی غلط پالیسوں اور بی جے پی کے ساتھ 2014میں حکومت بنائے جانے کے بعد سے یہ پارٹی مزید بکھرتی چلی گئی۔

اب آنے والے وقت میں کیا پی ڈی پی اپنی کھوئی ہوئی ساکھ بچا پائے گی یا یہ پارٹی تاریخ کا حصہ بن کر رہ جائے گی۔

اس وقت پی ڈی پی دفتر میں پارٹی کا کوئی بھی فرد دکھائی نہیں پڑھ رہا ہے ۔ گزشتہ چند مہینوں سے پارٹی کے اعلی اور سینئیر رہنماؤں نے پی ڈی پی کو خیرباد کہہ کر ریاست کی دیگر مقامی سیاسی پارٹیوں کا ہاتھ تھاما ہے جن میں سابق وزیر اور پارٹی کے بنیادی رکن طارق قرہ، عمران رضا انصاری۔ بشارت بخاری، محمد خلیل بند، الطاف بخاری وغیرہم کے نام قابل ذکر ہیں۔

پی ڈی پی اپنا تشخص کیوں کھو رہی ہے

وہیں ذرائع کے مطابق کئی دیگر پارٹی کے اہم لیڈران بھی اس پارٹی کو الوداع کہنے کا مناسب وقت تلاش کر رہے ہیں اور اسی تاک میں ہیں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق اگرچہ مفتی محمد سعید کی داغ بیل ڈالی گئی پی ڈی پی نے شروعات میں ریاست جموں و کشمیر کے دیرینہ مسئلے کے حل اور ریاست کی ترقی اور خوشحالی کے لیے لوگوں سے ووٹ مانگ کر ریاست میں دو مرتبہ حکومت بنائی تاہم پارٹی اپنے وعدؤں پر کار بند نہ رہ سکی ۔

وہیں دوسری جانب مفتی محمد سعید کی موت کے بعد پارٹی کی باگ ڈور ان کی صاحبزادی محبوبہ مفتی کے ہاتھوں میں آنے سے زوال پزیر ہوتی گئی۔

تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ محبوبی مفتی کی غلط پالیسوں اور بی جے پی کے ساتھ 2014میں حکومت بنائے جانے کے بعد سے یہ پارٹی مزید بکھرتی چلی گئی۔

اب آنے والے وقت میں کیا پی ڈی پی اپنی کھوئی ہوئی ساکھ بچا پائے گی یا یہ پارٹی تاریخ کا حصہ بن کر رہ جائے گی۔

Intro:یہ سناٹا ،ویرانی اور خاموشی ریاست جموں و کشمیر میں ایک زمانے میں بڑی پارٹی کے طور ابھر کر سامنے انے والی پی ڈی پی کے دفتر کا ہے ۔


Body:جہاں اس وقت پی ڈی پی دفتر میں پارٹی کا کوئی بھی فرد دکھائی نہیں پڑھ رہا ہے ۔ گزشتہ چند مہینوں سے پارٹی کے اعلی اور سینئیر لیڈران نے پی ڈی پی کو خیرباد کہہ کر کے ریاست کی دیگر مقامی سیاسی پارٹیوں کا ہاتھ تھاما ہے جن میں سابق وزیر اور پارٹی کے بنیادی رکن طارق قرہ، عمران رضا انصاری۔بشارت بخاری ،محمد خلیل بند،الطاف بخاری ،وغیرہ کے نام گناوے جاسکتے ہیں۔
وہیں زرائع کے مطابق کئی دیگر پارٹی کے اہم لیڈران بھی نکلنے کے طاق میں ہیں ۔
سیاسی مبصرین کے مطابق اگچہ مفتی محمد سعد کی داگ بیل ڈالی گئی پی ڈی پی نے شروعات میں ریاست جموں و کشمیر کے دیرنہ مسلے کے حل اور ریاست کی ترقی اور خوشحالی کے لیے لوگوں سے ووٹ مانگ کر ریاست میں دو مرتبہ حکومت بنائی تاہم پارٹی اپنے وعدؤں پر کار بند نہ رہ سکی ۔
وہیں دوسری جانب مفتی محمد سعد کی موت کے بعد پارٹی کی باگ دوڈ ان کی صاحزادی محوبہ مفتی کے ہاتھوں میں اآنے سے زوال پزیر ہوتی گئی۔
تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ محبوبی مفتی کی غلط پالیسوں اور بی جے پی کے ساتھ 2014میں حکومت بنائے جانے کے بعد سے یہ پارٹی مزید بکھرتی گئی۔
اب آنے والے وقت میں کیا پی ڈی پی اپنی کھوئی ہوئی ساکھ بچا پائے گئ یا یہ پارٹی تاریخ بن رہ جائے گے۔


Conclusion:Bytes:

1. Rashid Rahil, Senior Journalist
2. Gowhar Geelani, Senior Journalist, Author
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.