ETV Bharat / bharat

وقف بورڈ کو ختم کرنے کے لئے وقف ترمیمی بل 2024 پیش کیا گیا: اسد الدین اویسی - Waqf Amendment Bill 2024 - WAQF AMENDMENT BILL 2024

مودی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل 2024 پیش کیا گیا جس کی نہ صرف مسلم رہنماؤں، تنظیموں بلکہ اپوزیشن کے کئی رہنماؤں نے اس بل کی مخالفت کی ہے۔ اس بل کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا گیا۔ یہ کمیٹی پارلیمنٹ کے اگلے سیشن میں رپورٹ پیش کرے گی۔

AIMIM chief Asaduddin Owaisi
AIMIM chief Asaduddin Owaisi (Etv bharat)
author img

By ANI

Published : Sep 25, 2024, 3:20 PM IST

Updated : Sep 25, 2024, 4:01 PM IST

ممبئی: لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مجوزہ وقف بورڈ (ترمیمی) ایکٹ بل پر بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل وقف بورڈ کو ختم کرنے کے لیے پیش کیا گیا تھا۔ اویسی نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "نریندر مودی حکومت یہ بل وقف املاک کے تحفظ، ترقی یا کارکردگی لانے کے لیے نہیں لا رہی ہے۔ یہ بل وقف بورڈ کو ختم کرنے کے لیے لایا جارہا ہے"۔

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس وقف بورڈ کے خلاف 'جھوٹا پروپیگنڈہ' کر رہے ہیں۔'' بی جے پی آر ایس ایس کی طرف سے یہ جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلایا جا رہا ہے کہ وقف نجی ملکیت کے بجائے سرکاری ملکیت ہے۔ اسی طرح حکومت کی طرف سے یہ آرٹیکل 26 کی خلاف ورزی ہے۔

اویسی نے بل میں ایک شق پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ "اس میں لکھا ہے کہ پچھلے 5 سال سے ایک باعمل مسلمان وقف کر سکتا ہے۔ مسلمان ہونے کا کیا مطلب ہے؟ - کیا وہ ایسا شخص ہوگا جو دن میں 5 بار نماز پڑھے، داڑھی ہو یا سر پر ٹوپی... کیا اس کی بیوی مسلمان ہو گی یا غیر مسلم؟ یہ فیصلہ کرنے والے کون ہیں؟ اویسی نے کہا کہ ہندو مذہب میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے...کوئی بھی وقف جائیداد جو حکومت کے پاس ہے اس کا فیصلہ کلکٹر کرے گا، کلکٹر جو ایک ایگزیکٹو ہے یہاں جج کیسے ہو سکتا ہے؟"

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی وقف (ترمیمی) بل 2024، 26 ستمبر سے 1 اکتوبر تک مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ پانچ ریاستوں میں غیر رسمی بات چیت کرے گا۔ ان مشاورتوں کا مقصد وقف ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کو بہتر بنانا ہے، جو ملک بھر میں 600,000 سے زیادہ رجسٹرڈ وقف املاک کے انتظام کو کنٹرول کرتا ہے۔ وقف ایکٹ 1995، وقف املاک کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بنایا گیا تھا، لیکن اس میں طویل عرصے سے بدانتظامی، بدعنوانی اور تجاوزات کے الزامات کا سامنا ہے۔

وقف (ترمیمی) بل، 2024، بڑے پیمانے پر اصلاحات لانے، ڈیجیٹائزیشن، سخت آڈٹ، قانونی، شفافیت، غیر قانونی طور پر قابض املاک پر دوبارہ دعویٰ کرنے کا طریقہ کار۔ یہ مشاورت اس بات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی کہ وقف ایکٹ میں کی گئی ترامیم عملی، موثر اور کمیونٹی کی ضروریات کے مطابق ہوں۔ کمیٹی کو پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس کے پہلے ہفتے کے آخری دن تک اپنی رپورٹ لوک سبھا میں پیش کرنی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وقف ترمیمی بل کی مخالفت کریں، بھارتی مسلمانوں سے ذاکر نائیک کی اپیل پر کرن رجیجو کا ردعمل - Zakir Naik appeal to Indian Muslims

ممبئی: لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مجوزہ وقف بورڈ (ترمیمی) ایکٹ بل پر بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل وقف بورڈ کو ختم کرنے کے لیے پیش کیا گیا تھا۔ اویسی نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "نریندر مودی حکومت یہ بل وقف املاک کے تحفظ، ترقی یا کارکردگی لانے کے لیے نہیں لا رہی ہے۔ یہ بل وقف بورڈ کو ختم کرنے کے لیے لایا جارہا ہے"۔

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس وقف بورڈ کے خلاف 'جھوٹا پروپیگنڈہ' کر رہے ہیں۔'' بی جے پی آر ایس ایس کی طرف سے یہ جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلایا جا رہا ہے کہ وقف نجی ملکیت کے بجائے سرکاری ملکیت ہے۔ اسی طرح حکومت کی طرف سے یہ آرٹیکل 26 کی خلاف ورزی ہے۔

اویسی نے بل میں ایک شق پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ "اس میں لکھا ہے کہ پچھلے 5 سال سے ایک باعمل مسلمان وقف کر سکتا ہے۔ مسلمان ہونے کا کیا مطلب ہے؟ - کیا وہ ایسا شخص ہوگا جو دن میں 5 بار نماز پڑھے، داڑھی ہو یا سر پر ٹوپی... کیا اس کی بیوی مسلمان ہو گی یا غیر مسلم؟ یہ فیصلہ کرنے والے کون ہیں؟ اویسی نے کہا کہ ہندو مذہب میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے...کوئی بھی وقف جائیداد جو حکومت کے پاس ہے اس کا فیصلہ کلکٹر کرے گا، کلکٹر جو ایک ایگزیکٹو ہے یہاں جج کیسے ہو سکتا ہے؟"

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی وقف (ترمیمی) بل 2024، 26 ستمبر سے 1 اکتوبر تک مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ پانچ ریاستوں میں غیر رسمی بات چیت کرے گا۔ ان مشاورتوں کا مقصد وقف ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کو بہتر بنانا ہے، جو ملک بھر میں 600,000 سے زیادہ رجسٹرڈ وقف املاک کے انتظام کو کنٹرول کرتا ہے۔ وقف ایکٹ 1995، وقف املاک کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بنایا گیا تھا، لیکن اس میں طویل عرصے سے بدانتظامی، بدعنوانی اور تجاوزات کے الزامات کا سامنا ہے۔

وقف (ترمیمی) بل، 2024، بڑے پیمانے پر اصلاحات لانے، ڈیجیٹائزیشن، سخت آڈٹ، قانونی، شفافیت، غیر قانونی طور پر قابض املاک پر دوبارہ دعویٰ کرنے کا طریقہ کار۔ یہ مشاورت اس بات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی کہ وقف ایکٹ میں کی گئی ترامیم عملی، موثر اور کمیونٹی کی ضروریات کے مطابق ہوں۔ کمیٹی کو پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس کے پہلے ہفتے کے آخری دن تک اپنی رپورٹ لوک سبھا میں پیش کرنی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وقف ترمیمی بل کی مخالفت کریں، بھارتی مسلمانوں سے ذاکر نائیک کی اپیل پر کرن رجیجو کا ردعمل - Zakir Naik appeal to Indian Muslims

Last Updated : Sep 25, 2024, 4:01 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.