عمران خان نے ٹویٹر پر لکھا کہ 'ہم اہلِ کشمیر کے ساتھ یک زباں ہو کر جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تازہ ترین مرکزی حکومت کی کوشش مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان بھارت کی ریاستی شدت پسندی اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت سے انکار کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرتا رہے گا۔'
عمران خان نے لکھا کہ 'اس تازہ ترین غیر قانونی اقدام کا وقت خاص طور پر قابل مذمت ہے کیونکہ وہ بی جے پی کے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے کورونا وائرس وبائی مرض پر بین الاقوامی توجہ کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم تمام بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی آبادی کو غیرقانونی طور پر تبدیل کرنے کی ہندوتوا مودی حکومت کی جاری کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ جموں وکشمیر تنظیم نو حکم نامہ 2020 چوتھے جنیوا کنونشن کی واضح خلاف ورزی ہے۔'
واضح رہے کہ گزشتہ روز مرکزی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کی تھی جس کے مطابق جموں وکشمیر میں مسلسل پندرہ برس تک رہائش اختیار کرنے والا کوئی بھی شخص یونین ٹیریٹری کے ڈومیسائل حقوق کا حقدار ہوگا اور سرکاری نوکریوں کا اہل اور غیر منقولہ جائیداد کا مالک بن سکتا ہے۔