یو پی ایس سی امتحانات میں رواں برس 829 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں جس میں جموں و کشمیر کے 16 امیدوار کامیاب قرار دیے گئے ہیں۔
سبزار احمد سول سروسز امتحانات 2019 میں کامیابی حاصل کرنے والے جموں و کشمیر کے 16 طلباء میں سے ایک ہیں۔
انہوں نے 628 واں رینک حاصل کیا اور وہ حلقہ انتخاب کوکرناگ کے ایک دور دراز علاقہ سے وابستہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی ذرخیز ہے ساقی
گھر میں کمزور اقتصادی حالت کے باوجود سبزار احمد نے آئی اے ایس امتحان میں کامیابی حاصل کی جس سے نہ صرف کوکرناگ کے لوگوں میں بلکہ اننت ناگ ضلع میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
سبزار کے والدین کسان ہیں اور ان کے گھر کی اقتصادی حالت کی وجہ سے سبزار نے گاؤں کے ایک سرکاری مڈل اسکول سے ہی اپنا تعلیمی سفر شروع کیا۔
سبزار احمد وادی کے ان افراد میں سے ہیں جن کے والدین کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ایسے کنبے سے تعلق رکھنے والے جن کے یہاں دو وقت کی روٹی بڑی ہی مشکلات کا سامنا کرنے کے بعد ملتی ہے۔
اگر چہ سبزار کی ابتدائی تعلیم گیبوم کے سرکاری پرائمری اسکول میں ہوئی۔ تاہم گورنمنٹ پرائمری اسکول گیبوم سے نکل کر سبزار کا داخلہ ماٹپورہ کی گورنمنٹ ہائی اسکول میں ہوا جہاں آٹھ سال تک سبزار کی پڑھائی جاری رہی۔ اس کے بعد سبزار کا داخلہ ہائر سیکنڈری اسکول ہلر میں ہوا جہاں سے انہوں نے بارہویں جماعت کا امتحان پاس کیا جبکہ بعد میں جے کے سی ای ٹی کا امتحان پاس کر کے سبزار نے جموں کے گورنمنٹ کالج آف انجینئرنگ سے اپنی سول انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔
سبزار کا کہنا ہے کہ جب ریزلٹ سامنے آیا تو اُن کو اُن کے دوست نے یہ خبر سنائی، اگرچہ اُس وقت سبزار کو کافی مسرت ہوئی۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ انہیں اس سے بھی زیادہ کی توقعات تھیں۔
انہوں نے ای ٹی وی نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کو پڑھانے میں ان کے والدین کا کافی اچھا رول رہا ہے۔ اگرچہ پڑھائی کے حوالے سے وہ سب چیزیں سبزار کو میسر نہیں تھی۔ تاہم سبزار کے حوصلے بلند تھے اور انہوں نے وہ کام کر دکھایا جس کی کسی نے امید نہیں کی تھی۔