رپورٹ میں دکھایا گیا ہے کہ 3 سالہ بچی کے ساتھ کسی بھی قسم کی جنسی زیادتی نہیں ہوئی ہے۔
آٹھ مئی کو ملک پورہ سمبل میں ایک تین سالہ بچی کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا معاملہ پیش آیا تھا۔ اس واقعے کے بعد پورے کشمیر میں احتجاجی مظاہرے ہو ئے اور ملزم کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
اس کیس کے تعلق سے منگل کے روز سوشل میڈیا پر ایک میڈکل رپورٹ وائرل ہوئی جس میں جنسی زیادتی کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس واقعہ کو لیکر سوال اُٹھائے جارہے ہیں۔ تاہم اس رپورٹ کی ابتک سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
ای ٹی وی نے اس سلسلے میں ایس ایس پی بانڈی پورہ سے رابطہ کیا اور میڈکل ریپورٹ کی وضاحت چاہی تو ان کا کہنا تھا کہ یہ مقدمہ کورٹ میں زیر سماعت ہے ایسے میں وہ اس حوالے سے کوئی بھی بات کہنے سے قاصر ہیں۔
پولیس نے اس کیس میں 25 مئی کو عدالت میں چارج شیٹ داخل کیا تھا۔
چند روز قبل پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ معصوم بچی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہے۔
ای ٹی وی نے جب سکمز میڈکل کالج ذرائع سے میڈکل رپورٹ کی وضاحت چاہی تو انہوں نے اس رپورٹ کو قابل اعتماد قرار دیا ہے۔