ہاپوڑ: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی بدھ کو ہاپوڑ پہنچے اور عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ اس دوران عدالت کے اندر اور اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔ اسدالدین اویسی نے بھی میڈیا والوں سے دوری برقرار رکھی۔ بیان ریکارڈ کرنے کے بعد اویسی دہلی روانہ ہو گئے۔
آپ کو بتا دیں کہ 3 فروری 2022 کو اسد الدین اویسی میرٹھ کے کیتھور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرنے کے بعد دہلی واپس آ رہے تھے۔ دہلی جاتے ہوئے ہاپوڑ کے پلکھوا کوتوالی علاقے کے چھجراسی ٹول پلازہ پر دو نوجوانوں نے اویسی کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی۔ فائرنگ میں اسد الدین اویسی بال بال بچ گئے۔ جس کے بعد دونوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ اس معاملے میں اسد الدین اویسی بیان دینے کے لیے ہاپوڑ عدالت میں جج کے سامنے پیش ہوئے تھے۔ اسد الدین اویسی کی ہاپوڑ آمد کو لے کر صبح سے ہی پولس فورس تعینات تھی۔ اس دوران عدالت کے باہر اور اندر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔ کسی کو بھی اسد الدین اویسی سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ جب اسد الدین اویسی اپنا بیان دینے کے بعد عدالت سے باہر آئے تو کچھ لوگوں نے نعرے بازی شروع کردی۔ پولیس اہلکاروں نے لوگوں کو سمجھایا اور نعرے بازی روک دی۔
3 فروری 2022 کو اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر اسد الدین اویسی میرٹھ کے کیتھور سے جلسہ عام سے خطاب کرنے کے بعد ہاپوڑ کے راستے دہلی جارہے تھے۔ جب اویسی کی گاڑی چھجراسی ٹول پلازہ پر پہنچی تو موٹر سائیکل پر سوار دو نوجوانوں نے فائرنگ کردی۔ جس کی وجہ سے اسد الدین اویسی بال بال بچ گئے۔ بعد میں اویسی دوسری کار میں دہلی روانہ ہو گئے۔ اس واقعہ کے بعد پولس انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی۔ پولیس نے دونوں ملزمان کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کر لیا۔