ETV Bharat / health

ڈاکٹر بھی کہتے ہیں، کتابیں انسان کی اچھی دوست ہیں، جانیں کیسے! بچوں کو بچپن سے کتابیں پڑھنے کی ترغیب دیں

کتابیں پڑھنے کی عادت بچوں کی پڑھائی میں مدد اور ان کی ذہنی صحت کو صحت مند رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 2 hours ago

کتابیں انسان کی اچھی دوست ہیں
کتابیں انسان کی اچھی دوست ہیں (Getty Images)

ایک مشہور مقولہ ہے کہ کتابیں انسان کی بہترین دوست ہوتی ہیں۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر بچوں میں بچپن سے ہی کتابیں پڑھنے کی عادت ڈالی جائے تو اس سے ان کی ذہنی، جذباتی اور تعلیمی نشوونما پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ عادت انہیں نہ صرف ایک بہتر طالب علم بناتی ہے بلکہ انہیں زندگی کے لیے ایک باخبر انسان بھی بنا سکتی ہے۔ یہی نہیں بچے بچپن سے ہی اچھا بچوں کا ادب اور دیگر اقسام کا ادب پڑھیں تو کہانیوں اور معلومات کے ذریعے بتائی گئی اچھی باتیں اور مثالیں بھی ان کی شخصیت کی مثبت نشوونما میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

کتابیں پڑھنے کی عادت کے فوائد:

نئی دہلی کی چائلڈ کونسلر ڈاکٹر (پروفیسر) نینا تیواری کا کہنا ہے کہ کتابیں نہ صرف علم اور معلومات کا ذریعہ ہیں بلکہ کتابیں پڑھنے کی عادت بچوں کی ذہنی اور جذباتی نشوونما میں بھی اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ چائلڈ کونسلر ڈاکٹر نینا تیواری بتاتی ہیں کہ آج کے تکنیکی دور میں جب بچوں کی توجہ زیادہ تر موبائل اور ٹی وی کی طرف ہے اور ان کا زیادہ تر وقت ڈیجیٹل اسکرینوں کے سامنے گزرتا ہے، بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت یعنی سیکھنے، سمجھنے، یاد رکھنے کی صلاحیت کمزور ہو رہی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ ٹی وی یا موبائل پر زیادہ وقت گزارنے سے نہ صرف بچوں کے رویے میں صبر و تحمل میں کمی آتی ہے بلکہ اس سے ان کی پریشانی اور غصہ بھی بڑھ جاتا ہے اور ان کی یادداشت اور سوچنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ وہ ڈیجیٹل اسکرین پر کیا اور کتنی دیر تک دیکھ رہے ہیں اس سے ان کے رویے، جذباتی صحت اور دماغی صحت پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ دوسری طرف اگر بچپن سے ہی بچوں میں پڑھنے کی عادت ڈالنے کی کوشش کی جائے تو وہ اس سے بہت سے فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ جن بچوں کو کتابیں پڑھنے کی عادت ہوتی ہے ان میں توجہ مرکوز کرنے اور یاد رکھنے کی بہتر صلاحیت ہوتی ہے۔ ان کے پاس زبان کا بھی اچھا علم ہے جو مطالعہ میں بہت مددگار ہے۔

یہی نہیں بلکہ یہ عادت بچوں میں نہ صرف نظم و ضبط اور خود اعتمادی کو بڑھاتی ہے بلکہ بچپن سے بچوں کا اچھا ادب پڑھنے سے ان کے علم میں اور ان کی چیزوں کو سمجھنے کی صلاحیت اور اخلاقی علم میں بھی اضافہ ہوتا ہے جس سے ان کی شخصیت کی نشوونما میں مدد ملتی ہے۔ ان کی کامیاب زندگی کی بنیاد رکھنے میں مدد کریں۔ ڈاکٹر نینا تیواری کہتی ہیں کہ اگر ہم کتابیں پڑھنے کے فوائد کی فہرست بنائیں تو چند اہم فوائد درج ذیل ہیں۔

1- کتابیں پڑھنے سے بچوں میں علم اور معلومات کا دائرہ بڑھتا ہے۔ انہیں مختلف موضوعات پر نئی معلومات ملتی ہیں جس سے ان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

2- کتابیں پڑھنے سے بچوں کی زبان بہتر ہوتی ہے۔ ان کا ذخیرہ الفاظ بھی بڑھتا ہے، اور وہ نئے الفاظ اور ان کے صحیح معنی کو سمجھتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی گرامر بھی مضبوط ہوتی ہے۔

3- کتابیں پڑھنے سے بچوں میں ارتکاز اور صبر پیدا ہوتا ہے۔ وہ آہستہ آہستہ لمبی کہانیوں یا موضوعات کو پڑھنا اور سمجھنا سیکھتے ہیں جس سے ان کے ذہنی استحکام اور صبر میں اضافہ ہوتا ہے۔

4- کہانیوں اور تخیل سے بھری کتابیں بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں اور تخیل کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ وہ مختلف کرداروں اور حالات کا تصور کرکے اپنی تخلیقی سوچ کو مزید نکھارتے ہیں۔

5- کتابیں پڑھنے سے بچوں میں مسائل کا حل تلاش کرنے کی صلاحیت بھی بڑھتی ہے۔ کہانیوں میں پیش کیے گئے مسائل اور ان کے حل سے وہ سیکھتے ہیں کہ زندگی میں آنے والے چیلنجز کا کیسے سامنا کرنا ہے۔

چائلڈ کونسلر ڈاکٹر نینا تیواری بتاتی ہیں کہ بچوں میں کتابیں پڑھنے کی عادت ڈالنا آسان نہیں ہے، لیکن اسے کچھ طریقوں سے ممکن بنایا جا سکتا ہے، جیسے:

مثال قائم کریں:

بچوں کے سامنے خود کتابیں پڑھیں۔ بچے اپنے والدین اور بزرگوں سے بہت کچھ سیکھتے ہیں اور اگر وہ آپ کو کوئی کتاب پڑھتے ہوئے دیکھیں گے تو وہ بھی اس میں دلچسپی لیں گے۔

دلچسپ کتابوں کا انتخاب کریں:

چھوٹے بچوں کے لیے رنگین اور تصویروں سے بھری کتابوں کا انتخاب کریں۔ یہ کتابیں بچوں کی دلچسپی کو بڑھاتی ہیں اور انہیں پڑھنے کی طرف راغب کرتی ہیں۔

باقاعدہ وقت مقرر کریں:

بچوں کے لیے پڑھنے کا باقاعدہ وقت مقرر کریں، جیسے سونے کے وقت کی کہانی۔ اس سے بچوں میں کتابوں سے محبت بڑھتی ہے۔

انہیں کتابوں کا انتخاب کرنے دیں:

بچوں کو آزادانہ طور پر کتابوں کا انتخاب کرنے کا موقع دیں۔ اس سے ان کی دلچسپی کا پتہ چل جائے گا اور وہ خود بھی مطالعہ کرنے کی ترغیب دیں گے۔

پڑھنے کو تفریح ​​​​بنائیں:

پڑھنے کو ایک تفریحی سرگرمی بنائیں۔ بچوں کے ساتھ مل کر کتابیں پڑھیں، سوالات پوچھیں، اور کہانی کے کرداروں پر گفتگو کریں۔ اس سے ان کی پڑھائی میں دلچسپی برقرار رہے گی۔

(ڈس کلیمر:- یہاں آپ کو دی گئی معلومات صرف عام علم کے لیے لکھی گئی ہیں۔ یہاں بیان کردہ کسی بھی مشورے پر عمل کرنے سے پہلے کسی ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔)

یہ بھی پڑھیں:

ایک مشہور مقولہ ہے کہ کتابیں انسان کی بہترین دوست ہوتی ہیں۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر بچوں میں بچپن سے ہی کتابیں پڑھنے کی عادت ڈالی جائے تو اس سے ان کی ذہنی، جذباتی اور تعلیمی نشوونما پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ عادت انہیں نہ صرف ایک بہتر طالب علم بناتی ہے بلکہ انہیں زندگی کے لیے ایک باخبر انسان بھی بنا سکتی ہے۔ یہی نہیں بچے بچپن سے ہی اچھا بچوں کا ادب اور دیگر اقسام کا ادب پڑھیں تو کہانیوں اور معلومات کے ذریعے بتائی گئی اچھی باتیں اور مثالیں بھی ان کی شخصیت کی مثبت نشوونما میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

کتابیں پڑھنے کی عادت کے فوائد:

نئی دہلی کی چائلڈ کونسلر ڈاکٹر (پروفیسر) نینا تیواری کا کہنا ہے کہ کتابیں نہ صرف علم اور معلومات کا ذریعہ ہیں بلکہ کتابیں پڑھنے کی عادت بچوں کی ذہنی اور جذباتی نشوونما میں بھی اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ چائلڈ کونسلر ڈاکٹر نینا تیواری بتاتی ہیں کہ آج کے تکنیکی دور میں جب بچوں کی توجہ زیادہ تر موبائل اور ٹی وی کی طرف ہے اور ان کا زیادہ تر وقت ڈیجیٹل اسکرینوں کے سامنے گزرتا ہے، بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت یعنی سیکھنے، سمجھنے، یاد رکھنے کی صلاحیت کمزور ہو رہی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ ٹی وی یا موبائل پر زیادہ وقت گزارنے سے نہ صرف بچوں کے رویے میں صبر و تحمل میں کمی آتی ہے بلکہ اس سے ان کی پریشانی اور غصہ بھی بڑھ جاتا ہے اور ان کی یادداشت اور سوچنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ وہ ڈیجیٹل اسکرین پر کیا اور کتنی دیر تک دیکھ رہے ہیں اس سے ان کے رویے، جذباتی صحت اور دماغی صحت پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ دوسری طرف اگر بچپن سے ہی بچوں میں پڑھنے کی عادت ڈالنے کی کوشش کی جائے تو وہ اس سے بہت سے فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ جن بچوں کو کتابیں پڑھنے کی عادت ہوتی ہے ان میں توجہ مرکوز کرنے اور یاد رکھنے کی بہتر صلاحیت ہوتی ہے۔ ان کے پاس زبان کا بھی اچھا علم ہے جو مطالعہ میں بہت مددگار ہے۔

یہی نہیں بلکہ یہ عادت بچوں میں نہ صرف نظم و ضبط اور خود اعتمادی کو بڑھاتی ہے بلکہ بچپن سے بچوں کا اچھا ادب پڑھنے سے ان کے علم میں اور ان کی چیزوں کو سمجھنے کی صلاحیت اور اخلاقی علم میں بھی اضافہ ہوتا ہے جس سے ان کی شخصیت کی نشوونما میں مدد ملتی ہے۔ ان کی کامیاب زندگی کی بنیاد رکھنے میں مدد کریں۔ ڈاکٹر نینا تیواری کہتی ہیں کہ اگر ہم کتابیں پڑھنے کے فوائد کی فہرست بنائیں تو چند اہم فوائد درج ذیل ہیں۔

1- کتابیں پڑھنے سے بچوں میں علم اور معلومات کا دائرہ بڑھتا ہے۔ انہیں مختلف موضوعات پر نئی معلومات ملتی ہیں جس سے ان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

2- کتابیں پڑھنے سے بچوں کی زبان بہتر ہوتی ہے۔ ان کا ذخیرہ الفاظ بھی بڑھتا ہے، اور وہ نئے الفاظ اور ان کے صحیح معنی کو سمجھتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی گرامر بھی مضبوط ہوتی ہے۔

3- کتابیں پڑھنے سے بچوں میں ارتکاز اور صبر پیدا ہوتا ہے۔ وہ آہستہ آہستہ لمبی کہانیوں یا موضوعات کو پڑھنا اور سمجھنا سیکھتے ہیں جس سے ان کے ذہنی استحکام اور صبر میں اضافہ ہوتا ہے۔

4- کہانیوں اور تخیل سے بھری کتابیں بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں اور تخیل کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ وہ مختلف کرداروں اور حالات کا تصور کرکے اپنی تخلیقی سوچ کو مزید نکھارتے ہیں۔

5- کتابیں پڑھنے سے بچوں میں مسائل کا حل تلاش کرنے کی صلاحیت بھی بڑھتی ہے۔ کہانیوں میں پیش کیے گئے مسائل اور ان کے حل سے وہ سیکھتے ہیں کہ زندگی میں آنے والے چیلنجز کا کیسے سامنا کرنا ہے۔

چائلڈ کونسلر ڈاکٹر نینا تیواری بتاتی ہیں کہ بچوں میں کتابیں پڑھنے کی عادت ڈالنا آسان نہیں ہے، لیکن اسے کچھ طریقوں سے ممکن بنایا جا سکتا ہے، جیسے:

مثال قائم کریں:

بچوں کے سامنے خود کتابیں پڑھیں۔ بچے اپنے والدین اور بزرگوں سے بہت کچھ سیکھتے ہیں اور اگر وہ آپ کو کوئی کتاب پڑھتے ہوئے دیکھیں گے تو وہ بھی اس میں دلچسپی لیں گے۔

دلچسپ کتابوں کا انتخاب کریں:

چھوٹے بچوں کے لیے رنگین اور تصویروں سے بھری کتابوں کا انتخاب کریں۔ یہ کتابیں بچوں کی دلچسپی کو بڑھاتی ہیں اور انہیں پڑھنے کی طرف راغب کرتی ہیں۔

باقاعدہ وقت مقرر کریں:

بچوں کے لیے پڑھنے کا باقاعدہ وقت مقرر کریں، جیسے سونے کے وقت کی کہانی۔ اس سے بچوں میں کتابوں سے محبت بڑھتی ہے۔

انہیں کتابوں کا انتخاب کرنے دیں:

بچوں کو آزادانہ طور پر کتابوں کا انتخاب کرنے کا موقع دیں۔ اس سے ان کی دلچسپی کا پتہ چل جائے گا اور وہ خود بھی مطالعہ کرنے کی ترغیب دیں گے۔

پڑھنے کو تفریح ​​​​بنائیں:

پڑھنے کو ایک تفریحی سرگرمی بنائیں۔ بچوں کے ساتھ مل کر کتابیں پڑھیں، سوالات پوچھیں، اور کہانی کے کرداروں پر گفتگو کریں۔ اس سے ان کی پڑھائی میں دلچسپی برقرار رہے گی۔

(ڈس کلیمر:- یہاں آپ کو دی گئی معلومات صرف عام علم کے لیے لکھی گئی ہیں۔ یہاں بیان کردہ کسی بھی مشورے پر عمل کرنے سے پہلے کسی ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔)

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.