جی سی مرمو نے سابق جموں وکشمیر انفارمیشن کمیشن سے سینٹرل انفارمیشن کمیشن نئی دلّی میں اِلتوا میں پڑی شکایات و اپیلوں کی منتقلی پر غور وخوض کیا۔
اس موقع پر انفارمیشن کمشنر کے علاوہ چیف سکریٹری، سپیشل سکریٹری جی اے ڈی، سکریٹری محکمہ قانون بھی موجود تھے۔
تبادلہ خیال کے دوران بتایا گیا کہ سی آئی سی 15 مئی کے بعد جموں وکشمیر سے درج ہونے والی شکایات اور اپیلوں کی سنوائی شروع کرے گا اور نیشنل انفارمیٹکس سینٹر جموں وکشمیر میں سی آئی سی کاررِوائی میں آڈیو ویژول تبادلہ خیال کی سہولیت فراہم کرے گا۔
تمام شکایات و اپیل کنندنگان اس سلسلے میں مزید کارروائی کے لئے اپنے متعلقہ اضلاع میں قائم این آئی سی مراکز جانے کے لئے کہا گیا ہے۔ دورانِ میٹنگ سابق جموں وکشمیر انفارمیشن کمیشن سے التوا میں پڑی تمام شکایات و اپیلوں سمیت سارا ریکارڈ سی آئی سی نئی دلّی منتقل کرنے پر بھی غور ہوا ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے سی آئی سی کو یقین دِلایا کہ تمام ریکارڈ ایک ہفتے کی مدت کے اندر سی آئی سی دفتر نئی دلّی پہنچا یا جائے گا۔ جموں کشمیر کے تمام سی پی آئی او ز کو مطلع کرنے کے علاوہ سی پی آئی اوز، پی آئی اوز اور فسٹ ایپلنٹ اتھارٹیز کو حق اطلاعات ایکٹ 2005 اور محکمہ پرسنل و ٹریننگ کی جانب سے مشتہر کئے گئے آر ٹی آئی رولز 2012 سے متعلق تمام جانکاری ویبنا رکے ذریعہ فراہم کرنے پر بھی اس موقعہ پر زور دیا گیا۔
چیف سکریٹری نے سی آئی سی کو مطلع کیا کہ فی الوقت 243 عرضیاں اور شکایات جموںوکشمیر میں اِلتوا میں پڑی ہیں جن کو نمٹانے کے لئے سی آئی سی منتقل کیا جائے گا۔
دریں اثنا لیفٹیننٹ گورنر نے متعلقہ اَفسروں کو اپنی ویب سائٹ اَپ ڈیٹ کرنے اور آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت رضاکارانہ طور اطلاعات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے کہا تاکہ آر ٹی آئی کے تحت عرضیاں داخل کرنے میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کے کام کاج میں شفافیت لائی جاسکے۔