ETV Bharat / state

کشمیر: سنڈے مارکیٹ میں غیر معمولی رش - article 370

مختلف اشیائے ضروریہ خاص کر گرم ملبوسات اور گھریلو ساز وسامان خریدنے کے لئے لوگوں کے رش کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ دوپہر تک بیشتر اے ٹی ایم میشنوں میں پیسے ختم ہوئے تھے۔

life returning to normalcy in jammu and kashmir
کشمیر: سنڈے مارکیٹ میں غیر معمولی رش
author img

By

Published : Dec 15, 2019, 10:23 PM IST

وادی کشمیر میں غیر یقینی صورتحال کے 133 ویں دن اتوار کے روز جہاں معمولات زندگی کو بحالی کی پٹری پر دیکھا گیا۔ وہیں روایتی سنڈے مارکیٹ میں لوگوں کی غیر معمولی بھیڑ بھاڑ کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ اکثر اے ٹی ایم مشینیں دوپہر کے بعد ہی خالی ہوئی تھیں۔

بتادیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے پانچ اگست کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو منسوخ کرنے اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلوں کے خلاف وادی میں اضطرابی کیفیت سایہ فگن ہوکر غیر اعلانیہ ہڑتالوں کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہوا تھا جس کے جزوی اثرات ہنوز جاری ہیں۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق اتوار کے روز وادی کے تمام اضلاع اور قصبہ جات میں معمولات زندگی کو بحالی کی پٹری پر جادہ پیما دیکھا گیا بازاروں میں اگرچہ اتوار کے باعث بیشتر دکانیں بند ہی رہیں تاہم ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل برابر جاری وساری رہی۔

شہر سری نگر کے ٹی آر سی گراونڈ سے ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ تک لگنے والے روایتی سنڈے مارکیٹ میں حسب معمول لوگوں کا اژدھام امڈ آیا تھا، بھیڑ بھاڑ کا یہ عالم تھا کہ گاڑیوں کا ہی جام نہیں بلکہ راہگیروں کا بھی جام دیکھنے کو ملا۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ مختلف اشیائے ضروریہ خاص کر گرم ملبوسات اور گھریلوں ساز وسامان خریدنے کے لئے لوگوں کے رش کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ دوپہر تک بیشتر اے ٹی ایم میشنوں میں پیسے ختم ہوئے تھے۔

سویٹر بیچنے والے ایک ریڑا بان نے بتایا کہ گزشتہ اتوار کو شدید دھند کی وجہ سے کام قدرے متاثر ہوا تھا لیکن اس اتوار کو موسم بھی قدرے بہتر ہے جس کی وجہ سے کام بھی بہتر رہا۔

وادی میں افواہوں اور ارباب اقتدار کی طرف سے وعدوں کے باوصف بھی انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات ہنوز معطل ہی ہیں جس کی وجہ سے مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ لوگوں کو متنوع مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

ادھر وادی میں موسم میں بہتری واقع ہونے سے فضائی ٹریفک ہفتہ کے روز بحال ہوا تھا تاہم وادی کو ملک کی دوسری ریاستوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر۔جموں قومی شاہراہ گزشتہ چار دنوں سے ٹریفک کی آمد ورفت کے لئے بند ہے۔

دریں اثنا وادی کشمیر میں اتوار کے روز نصف ماہ کے بعد لوگوں کو دوپہر کے بعد چند منٹوں کے لئے ہی سہی آفتاب کا دیدار نصیب ہوا اور سردی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی تاہم گزشتہ دنوں ہوئی ہلکی برف باری اور بارشوں کی وجہ سے کئی مقامات پر سڑکوں کے گہرے گھڑوں میں پانی جمع ہی دیکھا گیا جس سے لوگوں بالخصوص بچوں اور عمر رسیدہ لوگوں کو چلنے پھرنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

اگرچہ وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں رواں موسم کی سرد ترین رات درج ہوئی جہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی 11.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تاہم سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 0.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

وادی کے دوسرے سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ، کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.4 ڈگری سینٹی گریڈ اور قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 13.7 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 19.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

وادی کشمیر میں غیر یقینی صورتحال کے 133 ویں دن اتوار کے روز جہاں معمولات زندگی کو بحالی کی پٹری پر دیکھا گیا۔ وہیں روایتی سنڈے مارکیٹ میں لوگوں کی غیر معمولی بھیڑ بھاڑ کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ اکثر اے ٹی ایم مشینیں دوپہر کے بعد ہی خالی ہوئی تھیں۔

بتادیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے پانچ اگست کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو منسوخ کرنے اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلوں کے خلاف وادی میں اضطرابی کیفیت سایہ فگن ہوکر غیر اعلانیہ ہڑتالوں کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہوا تھا جس کے جزوی اثرات ہنوز جاری ہیں۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق اتوار کے روز وادی کے تمام اضلاع اور قصبہ جات میں معمولات زندگی کو بحالی کی پٹری پر جادہ پیما دیکھا گیا بازاروں میں اگرچہ اتوار کے باعث بیشتر دکانیں بند ہی رہیں تاہم ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل برابر جاری وساری رہی۔

شہر سری نگر کے ٹی آر سی گراونڈ سے ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ تک لگنے والے روایتی سنڈے مارکیٹ میں حسب معمول لوگوں کا اژدھام امڈ آیا تھا، بھیڑ بھاڑ کا یہ عالم تھا کہ گاڑیوں کا ہی جام نہیں بلکہ راہگیروں کا بھی جام دیکھنے کو ملا۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ مختلف اشیائے ضروریہ خاص کر گرم ملبوسات اور گھریلوں ساز وسامان خریدنے کے لئے لوگوں کے رش کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ دوپہر تک بیشتر اے ٹی ایم میشنوں میں پیسے ختم ہوئے تھے۔

سویٹر بیچنے والے ایک ریڑا بان نے بتایا کہ گزشتہ اتوار کو شدید دھند کی وجہ سے کام قدرے متاثر ہوا تھا لیکن اس اتوار کو موسم بھی قدرے بہتر ہے جس کی وجہ سے کام بھی بہتر رہا۔

وادی میں افواہوں اور ارباب اقتدار کی طرف سے وعدوں کے باوصف بھی انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات ہنوز معطل ہی ہیں جس کی وجہ سے مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ لوگوں کو متنوع مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

ادھر وادی میں موسم میں بہتری واقع ہونے سے فضائی ٹریفک ہفتہ کے روز بحال ہوا تھا تاہم وادی کو ملک کی دوسری ریاستوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر۔جموں قومی شاہراہ گزشتہ چار دنوں سے ٹریفک کی آمد ورفت کے لئے بند ہے۔

دریں اثنا وادی کشمیر میں اتوار کے روز نصف ماہ کے بعد لوگوں کو دوپہر کے بعد چند منٹوں کے لئے ہی سہی آفتاب کا دیدار نصیب ہوا اور سردی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی تاہم گزشتہ دنوں ہوئی ہلکی برف باری اور بارشوں کی وجہ سے کئی مقامات پر سڑکوں کے گہرے گھڑوں میں پانی جمع ہی دیکھا گیا جس سے لوگوں بالخصوص بچوں اور عمر رسیدہ لوگوں کو چلنے پھرنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

اگرچہ وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں رواں موسم کی سرد ترین رات درج ہوئی جہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی 11.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تاہم سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 0.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

وادی کے دوسرے سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ، کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.4 ڈگری سینٹی گریڈ اور قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 13.7 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 19.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.