کورونا وائرس کے پیش نظر ملک بھر میں نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے وادی کے غریب کنبوں میں مایوسی چھائی ہوئی ہے
وادی کشمیر میں برف کے موسم میں پہاڑی علاقے کے رہنے والے بیشتر افراد سردی کی وجہ سے جموں و کشمیر سے باہر کام کے سلسلے میں جاتے ہیں اور موسم بہار آتے ہی وہ مزدور اپنے آبادی وطن کشمیر واپس آتے ہیں اور اپنے اہلہ خانہ کے درمیان ہوتے ہیں ۔
جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے نورآباد علاقے سے تعلق رکھنے والے 500 سے زائد افراد ہماچل پردیش میں پھنسے ہوئے ہیں جنہیں کھانے پینے کی چیزیں دستاب نہیں ہے۔
ان مزدوروں نے ای ٹی وی بھارت کو ایک ویڈیو بھیجا جس میں وہ ایک کیمے میں بھوکے پیاسے بیٹھے ہیں۔ ان کے بقول آج تک ان کے مدد کے لیے سامنے کوئی نہیں آیا ہے۔
انہوں نے ہماچل پردیش کی حکومت اور کولگام انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی مدد کے لیے سامنے آئیں۔
کشمیر کے مزدور بھارت کے کونے کونے میں مزدوری کے لیے جاتے ہیں لیکن اس بار کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر اور حکومت کی جانب سے نافذ لاک ڈاون کے دوران ہزاروں مزدور پیشہ افراد ریاست کے باہر مختلف شہروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔