گذشتہ نو مہینوں سے 6.5 کلو میٹر طویل ٹنل کے لیے فنڈ نہیں ملنے کے سبب کام روک دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ٹنل پر کام کر رہے بیرون ریاست کے ساتھ ساتھ مقامی مزدور بھی روزگار سے محروم ہو گئے ہیں۔
آپکو نامی کنسٹرکشن کمپنی کے مطابق مقامی مزدوروں کے علاوہ انجینیئرنگ کے شعبہ سے وابستہ 1300 کے قریب مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں۔
سنہ 2021 تک ٹنل کا کام مکمل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا لیکن تین برس مکمل ہونے کے بعد صرف تین کلو میٹر تک ہی کام ہو سکا ہے۔
رقومات کے روکنے سے کام کی رفتار سست ہو کر رہ گئی ہے جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ مرکزی حکومت زیڈ موڈ ٹنل پروجیکٹ کو مکمل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے جس کا خمیازہ مزدوروں انجینیئرز اور عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔