ETV Bharat / state

کشمیر: انجینیئرنگ کے طلبا فکرمند - کشمیر: انجینیئرنگ کے طلبا فکرمند

وادی کشمیر میں گذشتہ ایک ماہ سے مواصلاتی نظام پر عائد پابندی سے ہزاروں 'جنرل ایپٹی ٹیوڈ ٹیسٹ فار انجینیئرنگ' (گیٹ) کے طلبا کا تعلیمی مستقبل خطرے میں ہے۔

کشمیر: انجینیئرنگ کے طلبا فکرمند
author img

By

Published : Sep 5, 2019, 10:57 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 2:22 PM IST

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سرینگر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں زیر تعلیم طلبا کا کہنا ہے کہ 'GATE امتحان کے لیے 23 ستمبر تک درخواستیں جمع کرنی ہیں لیکن انٹرنیٹ پر عائد پابندیوں کی وجہ سے وہ فارم بھر نہیں سکیں گے۔'

کشمیر: انجینیئرنگ کے طلبا فکرمند

دور دراز کے علاقوں سے سرینگر میں واقع این آئی ٹی کالج آنے والے طلبا نے کہا کہ 'ہم نے بندشوں اور قدغنوں کے باوجود این آئی ٹی کا سفر اس لیے کیا کہ ہمیں امید تھی کہ یہاں انٹرنیٹ کی سہولیات میسر ہوں گی مگر امیدوں کے برعکس یہاں ہمیں آف لائن فارم بھرنے کے لیے دیا گیا '۔

طلبا کا کہنا ہے کہ 'وادی میں تقریباً دس ہزار GATE امیدواروں کو درخواستیں جمع کرنی ہیں اور انتظامیہ کی طرف سے کوئی سہولت میسر نہیں ہوئی ہے۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'انٹرنیت پر عائد پابندیوں کی وجہ سے انہیں صرف آن لائن فارم جمع کرنے کے لیے وادی کے باہر تک کا طویل سفر کرنا پڑے گا جس کے لیے انہیں مالی دشواریوں کو بھی جھیلنا پڑے گا۔'

ان کا کہنا ہے کہ 'GATE کی درخواستیں صرف آن لائن ہی جمع ہو سکتی ہیں جو انٹرنیٹ پر پابندی کی وجہ سے فی الحال ممکن نہیں ہے۔'

قابل ذکر ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں گورنر انتظامیہ کی جانب سے بندشوں اور قدغنوں کے ساتھ ساتھ مواصلاتی نظام خصوصاً انٹرنیٹ پر عائد پابندی کی وجہ سے جموں و کشمیر کا باقی دنیا سے رابطہ پوری طرح سے منقطع ہے۔

وادی کے کئی علاقوں میں گرچہ لینڈ لائن سہولیات بحال کی گئیں۔ تاہم انٹرنیٹ اور موبائل خدمات بدستور معطل ہیں جس کی وجہ سے آن لائن پڑھائی اور فارم جمع کرنے والے طلبا، خصوصاً GATE کے امیدواروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سرینگر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں زیر تعلیم طلبا کا کہنا ہے کہ 'GATE امتحان کے لیے 23 ستمبر تک درخواستیں جمع کرنی ہیں لیکن انٹرنیٹ پر عائد پابندیوں کی وجہ سے وہ فارم بھر نہیں سکیں گے۔'

کشمیر: انجینیئرنگ کے طلبا فکرمند

دور دراز کے علاقوں سے سرینگر میں واقع این آئی ٹی کالج آنے والے طلبا نے کہا کہ 'ہم نے بندشوں اور قدغنوں کے باوجود این آئی ٹی کا سفر اس لیے کیا کہ ہمیں امید تھی کہ یہاں انٹرنیٹ کی سہولیات میسر ہوں گی مگر امیدوں کے برعکس یہاں ہمیں آف لائن فارم بھرنے کے لیے دیا گیا '۔

طلبا کا کہنا ہے کہ 'وادی میں تقریباً دس ہزار GATE امیدواروں کو درخواستیں جمع کرنی ہیں اور انتظامیہ کی طرف سے کوئی سہولت میسر نہیں ہوئی ہے۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'انٹرنیت پر عائد پابندیوں کی وجہ سے انہیں صرف آن لائن فارم جمع کرنے کے لیے وادی کے باہر تک کا طویل سفر کرنا پڑے گا جس کے لیے انہیں مالی دشواریوں کو بھی جھیلنا پڑے گا۔'

ان کا کہنا ہے کہ 'GATE کی درخواستیں صرف آن لائن ہی جمع ہو سکتی ہیں جو انٹرنیٹ پر پابندی کی وجہ سے فی الحال ممکن نہیں ہے۔'

قابل ذکر ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں گورنر انتظامیہ کی جانب سے بندشوں اور قدغنوں کے ساتھ ساتھ مواصلاتی نظام خصوصاً انٹرنیٹ پر عائد پابندی کی وجہ سے جموں و کشمیر کا باقی دنیا سے رابطہ پوری طرح سے منقطع ہے۔

وادی کے کئی علاقوں میں گرچہ لینڈ لائن سہولیات بحال کی گئیں۔ تاہم انٹرنیٹ اور موبائل خدمات بدستور معطل ہیں جس کی وجہ سے آن لائن پڑھائی اور فارم جمع کرنے والے طلبا، خصوصاً GATE کے امیدواروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 29, 2019, 2:22 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.