ETV Bharat / state

دفعہ 370 پر فوری سماعت کے لیے نئی عرضی دائر

author img

By

Published : Nov 9, 2020, 4:25 PM IST

سجاد لون کی جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس ( جے کے پی سی) نے پیر کے روز عدالت عظمی میں مرکزی سرکار کی جانب سے گذشتہ برس پانچ اگست کو لیے گئے فیصلوں کے خلاف دائر عرضیوں پر جلد سماعت کا مطالبہ کرتے ہوئے عرضی دائر کی ہے۔

دفعہ 370 کی سماعت کے لیے نئی عرضی دائر
دفعہ 370 کی سماعت کے لیے نئی عرضی دائر

دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے معاملے کی جلد سماعت کے حوالے سے عدالت عظمیٰ میں ایک اور عرضی دائر کی گئی ہے۔ اس سے قبل رواں مہینے کی پانچ تاریخ کو ایڈوکیٹ شاکر شبیر نے اپنی عرضی میں دعوی کیا تھا کہ" معاملہ عدالت کے سامنے زیر بحث ہے تاہم انتظامیہ مسلسل متعدد فیصلے لیتی جا رہی ہے۔ اس لئے عدالت کو چاہیے کہ وہ اس ضمن میں جلد سماعت کرے۔"


پیپلز کانفرنس کے ترجمان عدنان اشرف میر کی جانب سے دائر کی گئی عرضی میں کہا گیا ہے کہ " درخواست گزار کی طرف سے مطالبہ ہے کہ دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے خلاف دائر کی گئی تمام عرضیوں پر جلد از جلد سماعت کی جائے۔ یہ اس لیے ضروری ہے کیونکہ جموں و کشمیر کے باشندگان کے حقوق کی پامالیاں ہوتی جا رہی ہیں۔ مرکزی سرکار کی جانب سے حال ہی میں عوام کے حقوق میں نمایاں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔"

اس میں مزید دعوی کیا گیا ہے کہ " معاملہ عدالت کے سامنے زیر بحث ہے اور عالمی وبا کورونا وائرس کے خدشات کے باوجود بھی مرکزی سرکار کی جانب سے متعدد فیصلے کیے جا رہے ہیں جس وجہ سے جموں و کشمیر کے پشتینی باشندگان کے حقوق کے ساتھ چھیڑ چھاڑ لگاتار ہو رہی ہے۔ ان تبدیلیوں کی وجہ سے عوام کے حقوق پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ڈومیسائل قانون اور زمین حقوق کے حوالے سے لیے گئے فیصلوں کی وجہ سے عوام کو بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔"


عرضی پر جلد سماعت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ " اگر عرضی پر جلد سماعت ہو کر معاملے پر فیصلہ نہیں سنایا گیا تو عوام کی مشکلات بڑھتی رہے گی اور غیر منتخب سرکار ایسے ہی فیصلے لیتے رہیں گے۔"

واضح رہے کہ اس وقت عدالت عظمیٰ کے سامنے اس حوالے سے کئی عرضی دائر کی گئی ہیں جن میں نیشنل کانفرنس اور کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی عرضی بھی شامل ہے۔

دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے معاملے کی جلد سماعت کے حوالے سے عدالت عظمیٰ میں ایک اور عرضی دائر کی گئی ہے۔ اس سے قبل رواں مہینے کی پانچ تاریخ کو ایڈوکیٹ شاکر شبیر نے اپنی عرضی میں دعوی کیا تھا کہ" معاملہ عدالت کے سامنے زیر بحث ہے تاہم انتظامیہ مسلسل متعدد فیصلے لیتی جا رہی ہے۔ اس لئے عدالت کو چاہیے کہ وہ اس ضمن میں جلد سماعت کرے۔"


پیپلز کانفرنس کے ترجمان عدنان اشرف میر کی جانب سے دائر کی گئی عرضی میں کہا گیا ہے کہ " درخواست گزار کی طرف سے مطالبہ ہے کہ دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے خلاف دائر کی گئی تمام عرضیوں پر جلد از جلد سماعت کی جائے۔ یہ اس لیے ضروری ہے کیونکہ جموں و کشمیر کے باشندگان کے حقوق کی پامالیاں ہوتی جا رہی ہیں۔ مرکزی سرکار کی جانب سے حال ہی میں عوام کے حقوق میں نمایاں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔"

اس میں مزید دعوی کیا گیا ہے کہ " معاملہ عدالت کے سامنے زیر بحث ہے اور عالمی وبا کورونا وائرس کے خدشات کے باوجود بھی مرکزی سرکار کی جانب سے متعدد فیصلے کیے جا رہے ہیں جس وجہ سے جموں و کشمیر کے پشتینی باشندگان کے حقوق کے ساتھ چھیڑ چھاڑ لگاتار ہو رہی ہے۔ ان تبدیلیوں کی وجہ سے عوام کے حقوق پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ڈومیسائل قانون اور زمین حقوق کے حوالے سے لیے گئے فیصلوں کی وجہ سے عوام کو بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔"


عرضی پر جلد سماعت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ " اگر عرضی پر جلد سماعت ہو کر معاملے پر فیصلہ نہیں سنایا گیا تو عوام کی مشکلات بڑھتی رہے گی اور غیر منتخب سرکار ایسے ہی فیصلے لیتے رہیں گے۔"

واضح رہے کہ اس وقت عدالت عظمیٰ کے سامنے اس حوالے سے کئی عرضی دائر کی گئی ہیں جن میں نیشنل کانفرنس اور کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی عرضی بھی شامل ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.