ETV Bharat / state

اسرائیل: 26/11 ممبئی حملوں کے ہلاک شدگان کو خراج عقیدت

author img

By

Published : Nov 26, 2020, 12:27 PM IST

26/11 کے ممبئی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اسرائیل میں مختلف تقاریب کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔

اسرائیلی 26/11 کے ممبئی حملوں کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں
اسرائیلی 26/11 کے ممبئی حملوں کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں

اسرائیلی اور ہندوستانی طلباء نے بدھ کے روز یروشلم ، رہووت اور تل ابیب میں متاثرین کو خراج عقیدت پیش کیا اور جمعرات کے روز بیر شیوا اور ایلاٹ میں تقریبات کا منصوبہ بنایا گیا۔

جمعرات کے روز بھی شام کے 8 بجے زوم پر ایک مجازی تقریب کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس تقریب میں حصہ لینے کے لئے سیکڑوں افراد نے اندراج کیا ہے۔

مورخین کے مطابق اسرائیل ہر اس ملک کی مخالفت کرتا ہے جو شدت پسندوں کو مالی امداد اور رسد فراہم کرتا ہے۔ پرامن ممالک کو شدت پسندی کی حمایت کرنے والے ممالک کو سفارتی اور مالی طور پر بائیکاٹ کرنا چاہئے۔ اس سے شدت پسندی کی کارروائیوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔

پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کے دس شدت پسندوں نے ممبئی میں یہ حملے کیے تھے۔

26 نومبر 2008 کو شروع ہونے والے حملوں میں نریمن ہاؤس میں چھ یہودیوں اور نو شدت پسندوں سمیت کم از کم 166 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

ایلات میں اسرائیلیوں نے درخواست کی ہے کہ ممبئی حملوں کے متاثرین کے لئے ایک یادگار مربع تعمیر کیا جائے۔

ایلات میں تارکین وطن یہودیوں کے لیے ستار تنظیم کے نمائندوں نے میڈیا کو بتایا کہ 'ہم نے ممبئی حملوں کے متاثرین کے لئے میموریل قائم کرنے کے لئے ایلاٹ کے میئر میر ہزاک لیوی سے بات کی ہے اور انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا۔'

تلنگانہ ایسوسی ایشن آف اسرائیل نے 26/11 کے متاثرین کے احترام کے لئے بین المذاہب تقریب کا اہتمام کیا۔ ایک یہودی ربی، ایک ہندو پجاری، ایک عیسائی پادری اور سکھ پجاری نے ان حملوں اور امن کے لیے ہلاک ہونے والوں کی یاد میں دعائیں کیں۔

ایسوسی ایشن کے صدر روی سوما نے میڈیا کو بتایا کہ 'ہم امن پر یقین رکھتے ہیں لیکن شدت پسندی کے آگے سر نہیں جھکانا چاہئے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے ماتحت ہماری رواداری کی پالیسی خوش آئند تبدیلی ہے'۔

اسرائیل میں کام کرنے والے تلنگانہ سے لگ بھگ 20 افراد تل ابیب کے ساتھ ملحق رمات گان میں جمع ہوئے ۔

انہوں نے بھارت کی سرزمین پر شدت پسندی کے سب سے گھناؤنے اقدام کے متاثرین کو عقیدت پیش کرنے کے لیے پوسٹرز اور موم بتیاں روشن کیں۔

رہووٹ میں معزز ویزمان انسٹی ٹیوٹ کے طلباء نے موم بتیاں روشن کیں اور پاکستان کی جانب سے ہو رہی شدت پسندی کی مذمت کے لیے خاموش احتجاج کیا۔

ایک طلبا کا کہنا ہے کہ ہمیں اسرائیلیوں سے سبق سیکھنا ہوگا اور پاکستان کے زیر اہتمام شدت پسند کی تنظیموں سے قبل از وقت کی کوششوں کو ختم کرنا ہے۔

بیر شیوا میں بین گوریون یونیورسٹی کے طلباء اور مقامی اسرائیلی جمعرات کی شام ممبئی حملوں کی 12 ویں برسی کے موقع پر تقاریب کا اہتمام کریں گے۔

بیر شیوا کے نور گوڈکر نے کہا کہ 'میرے لیے 26/11 کا دن 9/11 کی طرح کا دن ہے۔ اس کا کفیل پاکستان تھا جس نے ہندوستان اور اسرائیل دونوں کو نشانہ بنایا تھا۔'

بیر شیوا نے کہا کہ 'دنیا میں حقیقی امن کا وقت آگیا ہے اور بین الاقوامی برادری کو ایسے ممالک اور تنظیموں پر بھاری کمی لانی چاہئے'۔

ایسے اجتماعات میں شریک لوگوں نے متاثرین کے پوسٹر، ممبئی میں تباہی کی تصاویر اور ہندوستان اور اسرائیل کے جھنڈے لگا رکھے تھے۔

بھارتی سفارتخانے میں ڈپٹی چیف آف مشن انیتا ناتھھینی نے کہا کہ پاکستان سے آنے والے شدت پسندوں نے جنہوں نے ان بھیانک حملوں کا ارتکاب کیا ، انہیں امید تھی کہ جہاں ہمارے ممالک اور لوگ اکٹھے ہوجائیں ، وہاں پر حملہ کر کے وہ ہمیں بھگانے میں کامیاب ہوجائیں گے لیکن وہ اپنی کوششوں میں بری طرح ناکام ہوگئے'۔

ہندوستان اور اسرائیل اب شدت پسندی کے خلاف سمیت کئی شعبوں میں تعاون کرنے والے اسٹریٹجک شراکت دار ہیں۔ دونوں ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ کسی بھی بنیاد پر شدت پسندی کی کارروائیوں کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم اس لعنت کو شکست دینے کی ہماری کوششوں میں ہندوستان کے ساتھ کھڑے ہونے پر اسرائیل کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔"

اوینر اسحاق کی سربراہی میں ہندوستانی ورثہ یہودی مرکز جمعرات کو 8 بجے ایک زوم میٹنگ کا اہتمام کرے گا۔ ورچوئل ایونٹ میں اسرائیل میں ہندوستانی سفیر سنجیو سنگلا اور ہندوستان میں اسرائیلی سفیر ڈاکٹر رون مالکا حصہ لیں گے۔

اسرائیلی اور ہندوستانی طلباء نے بدھ کے روز یروشلم ، رہووت اور تل ابیب میں متاثرین کو خراج عقیدت پیش کیا اور جمعرات کے روز بیر شیوا اور ایلاٹ میں تقریبات کا منصوبہ بنایا گیا۔

جمعرات کے روز بھی شام کے 8 بجے زوم پر ایک مجازی تقریب کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس تقریب میں حصہ لینے کے لئے سیکڑوں افراد نے اندراج کیا ہے۔

مورخین کے مطابق اسرائیل ہر اس ملک کی مخالفت کرتا ہے جو شدت پسندوں کو مالی امداد اور رسد فراہم کرتا ہے۔ پرامن ممالک کو شدت پسندی کی حمایت کرنے والے ممالک کو سفارتی اور مالی طور پر بائیکاٹ کرنا چاہئے۔ اس سے شدت پسندی کی کارروائیوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔

پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کے دس شدت پسندوں نے ممبئی میں یہ حملے کیے تھے۔

26 نومبر 2008 کو شروع ہونے والے حملوں میں نریمن ہاؤس میں چھ یہودیوں اور نو شدت پسندوں سمیت کم از کم 166 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

ایلات میں اسرائیلیوں نے درخواست کی ہے کہ ممبئی حملوں کے متاثرین کے لئے ایک یادگار مربع تعمیر کیا جائے۔

ایلات میں تارکین وطن یہودیوں کے لیے ستار تنظیم کے نمائندوں نے میڈیا کو بتایا کہ 'ہم نے ممبئی حملوں کے متاثرین کے لئے میموریل قائم کرنے کے لئے ایلاٹ کے میئر میر ہزاک لیوی سے بات کی ہے اور انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا۔'

تلنگانہ ایسوسی ایشن آف اسرائیل نے 26/11 کے متاثرین کے احترام کے لئے بین المذاہب تقریب کا اہتمام کیا۔ ایک یہودی ربی، ایک ہندو پجاری، ایک عیسائی پادری اور سکھ پجاری نے ان حملوں اور امن کے لیے ہلاک ہونے والوں کی یاد میں دعائیں کیں۔

ایسوسی ایشن کے صدر روی سوما نے میڈیا کو بتایا کہ 'ہم امن پر یقین رکھتے ہیں لیکن شدت پسندی کے آگے سر نہیں جھکانا چاہئے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے ماتحت ہماری رواداری کی پالیسی خوش آئند تبدیلی ہے'۔

اسرائیل میں کام کرنے والے تلنگانہ سے لگ بھگ 20 افراد تل ابیب کے ساتھ ملحق رمات گان میں جمع ہوئے ۔

انہوں نے بھارت کی سرزمین پر شدت پسندی کے سب سے گھناؤنے اقدام کے متاثرین کو عقیدت پیش کرنے کے لیے پوسٹرز اور موم بتیاں روشن کیں۔

رہووٹ میں معزز ویزمان انسٹی ٹیوٹ کے طلباء نے موم بتیاں روشن کیں اور پاکستان کی جانب سے ہو رہی شدت پسندی کی مذمت کے لیے خاموش احتجاج کیا۔

ایک طلبا کا کہنا ہے کہ ہمیں اسرائیلیوں سے سبق سیکھنا ہوگا اور پاکستان کے زیر اہتمام شدت پسند کی تنظیموں سے قبل از وقت کی کوششوں کو ختم کرنا ہے۔

بیر شیوا میں بین گوریون یونیورسٹی کے طلباء اور مقامی اسرائیلی جمعرات کی شام ممبئی حملوں کی 12 ویں برسی کے موقع پر تقاریب کا اہتمام کریں گے۔

بیر شیوا کے نور گوڈکر نے کہا کہ 'میرے لیے 26/11 کا دن 9/11 کی طرح کا دن ہے۔ اس کا کفیل پاکستان تھا جس نے ہندوستان اور اسرائیل دونوں کو نشانہ بنایا تھا۔'

بیر شیوا نے کہا کہ 'دنیا میں حقیقی امن کا وقت آگیا ہے اور بین الاقوامی برادری کو ایسے ممالک اور تنظیموں پر بھاری کمی لانی چاہئے'۔

ایسے اجتماعات میں شریک لوگوں نے متاثرین کے پوسٹر، ممبئی میں تباہی کی تصاویر اور ہندوستان اور اسرائیل کے جھنڈے لگا رکھے تھے۔

بھارتی سفارتخانے میں ڈپٹی چیف آف مشن انیتا ناتھھینی نے کہا کہ پاکستان سے آنے والے شدت پسندوں نے جنہوں نے ان بھیانک حملوں کا ارتکاب کیا ، انہیں امید تھی کہ جہاں ہمارے ممالک اور لوگ اکٹھے ہوجائیں ، وہاں پر حملہ کر کے وہ ہمیں بھگانے میں کامیاب ہوجائیں گے لیکن وہ اپنی کوششوں میں بری طرح ناکام ہوگئے'۔

ہندوستان اور اسرائیل اب شدت پسندی کے خلاف سمیت کئی شعبوں میں تعاون کرنے والے اسٹریٹجک شراکت دار ہیں۔ دونوں ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ کسی بھی بنیاد پر شدت پسندی کی کارروائیوں کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم اس لعنت کو شکست دینے کی ہماری کوششوں میں ہندوستان کے ساتھ کھڑے ہونے پر اسرائیل کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔"

اوینر اسحاق کی سربراہی میں ہندوستانی ورثہ یہودی مرکز جمعرات کو 8 بجے ایک زوم میٹنگ کا اہتمام کرے گا۔ ورچوئل ایونٹ میں اسرائیل میں ہندوستانی سفیر سنجیو سنگلا اور ہندوستان میں اسرائیلی سفیر ڈاکٹر رون مالکا حصہ لیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.