ETV Bharat / state

داچھی گام میں ہانگل کی لاش برآمد ہونے سے تشویش - داچھی گام وائلڈ لائف سنکچری

داچھی گام سنکچری میں سیر و تفریح پر چند مقامی لوگوں نے اس لاش کو دیکھا تھا اور اس کی تصویر لی تھی۔

داچھی گام میں ہانگل کی لاش برآمد ہونے سے تشویش
داچھی گام میں ہانگل کی لاش برآمد ہونے سے تشویش
author img

By

Published : Feb 16, 2021, 1:29 PM IST

Updated : Feb 16, 2021, 5:31 PM IST

جموں کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے مضافات میں داچھی گام وائلڈ لائف سنکچری میں جنوری کے ماہ میں ایک ہانگل کی لاش پائی گئی تھی جو مبینہ طور گولی کا شکار ہوکر دم توڑ بیٹھی تھی۔

اطلاعات کے مطابق داچھی گام سنکچری میں سیر و تفریح پر چند مقامی لوگوں نے اس لاش کو دیکھا تھا اور اس کی تصویر لی تھی۔

اطلاعات کے مطابق ہانگل کو مبینہ طور پر شکاریوں نے گولی مار کر ہلاک کیا تھا اور اس کی قیمتی سینگ کاٹ کر لے گئے تھے۔

تاہم داچھی گام وائلڈ لائف وارڈن الطاف حسین نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں ہانگل کی لاش کے نمونے جانچ کے لئے چنڈی گڑھ بھیج دئے ہیں۔

انکا کہنا ہے کہ رپورٹ آنے کے بعد ہی اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ کیا واقعی اس ہانگل کی موت گولی لگنے سے ہوئی ہے یا اس کو جنگلی جانوروں نے ہلاک کیا ہے۔

اس واقع سے کئی لوگوں میں تشویش پیدا ہوئی کیونکہ کشمیر میں ہانگل ہا جنگلی جانوروں کے تحفظ فراہم کرنے کے لیے الگ سے قانون موجود ہیں تاہم ہانگل کی تعداد میں کمی واقع ہوتی جا رہی ہے اس لیے اس پر مزید مستعد رہنے کی ضرورت ہے۔

ایک تخمینے کے مطابق سنہ 1990 میں ہانگل کی تعداد 5 ہزار بتائی جاتی تھی تاہم اب انکی تعداد گھٹ کر 237 ہوگئی ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔

جموں کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے مضافات میں داچھی گام وائلڈ لائف سنکچری میں جنوری کے ماہ میں ایک ہانگل کی لاش پائی گئی تھی جو مبینہ طور گولی کا شکار ہوکر دم توڑ بیٹھی تھی۔

اطلاعات کے مطابق داچھی گام سنکچری میں سیر و تفریح پر چند مقامی لوگوں نے اس لاش کو دیکھا تھا اور اس کی تصویر لی تھی۔

اطلاعات کے مطابق ہانگل کو مبینہ طور پر شکاریوں نے گولی مار کر ہلاک کیا تھا اور اس کی قیمتی سینگ کاٹ کر لے گئے تھے۔

تاہم داچھی گام وائلڈ لائف وارڈن الطاف حسین نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں ہانگل کی لاش کے نمونے جانچ کے لئے چنڈی گڑھ بھیج دئے ہیں۔

انکا کہنا ہے کہ رپورٹ آنے کے بعد ہی اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ کیا واقعی اس ہانگل کی موت گولی لگنے سے ہوئی ہے یا اس کو جنگلی جانوروں نے ہلاک کیا ہے۔

اس واقع سے کئی لوگوں میں تشویش پیدا ہوئی کیونکہ کشمیر میں ہانگل ہا جنگلی جانوروں کے تحفظ فراہم کرنے کے لیے الگ سے قانون موجود ہیں تاہم ہانگل کی تعداد میں کمی واقع ہوتی جا رہی ہے اس لیے اس پر مزید مستعد رہنے کی ضرورت ہے۔

ایک تخمینے کے مطابق سنہ 1990 میں ہانگل کی تعداد 5 ہزار بتائی جاتی تھی تاہم اب انکی تعداد گھٹ کر 237 ہوگئی ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔

Last Updated : Feb 16, 2021, 5:31 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.