ETV Bharat / state

جموں و کشمیر میں فاریسٹ رائٹس ایکٹ نافذ کرنے کے لیے کمیٹیز تشکیل

author img

By

Published : Dec 2, 2020, 9:37 AM IST

یہ کمیٹیز اس بات کا جائزہ لیں گی کہ کیا فاریسٹ رائٹس ایکٹ کے مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام دعوؤں خاص کر قدیم قبائلی گروہوں اور خانہ بدوش قبائل کے دعوؤں پر توجہ دی گئی ہے یا نہیں۔

جموں و کشمیر میں فارسٹ رائٹس ایکٹ نافذ کرنے کے لیے کمیٹیز تشکیل
جموں و کشمیر میں فارسٹ رائٹس ایکٹ نافذ کرنے کے لیے کمیٹیز تشکیل

جموں و کشمیر انتظامیہ نے منگل کے روز مرکزی علاقے میں فاریسٹ رائٹس ایکٹ 2006 کے نفاذ کے لیے کمیٹیز تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔

جنرل ایڈمنسٹریٹیو ڈپارٹمنٹ (جی اے ڈی) کے جاری کردہ حکمنامے کے مطابق انتظامیہ نے یونین ٹیرٹری کی سطح کی مانیٹرنگ کمیٹی، ضلعی سطح کی کمیٹی اور سب ڈویژنل سطح کی کمیٹی تشکیل دی ہے جو یوٹی میں قانون کے نفاذ کے لیے ہے۔

حکمنامے کے مطابق یوٹی سطح کی مانیٹرنگ کمیٹی کی سربراہی چیف سکریٹری کریں گے اور اس میں سینئر بیوروکریٹس اور جنگلات، ریونیو اور قبائلی امور کے محکموں کے عہدیدار شامل ہوں گے۔

یہ کمیٹی حقوقِ جنگلات ایکٹ کو تسلیم کرنے اور جانچنے کے عمل کی نگرانی کے لئے معیار اور اشارے وضع کرنے کی پابند ہے۔

سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ پینل کو بھی اختیارات حاصل کیے گئے ہیں کہ وہ مرکزی علاقے میں جنگل کے حقوق کی منظوری، توثیق اور چھان بین کے عمل کی نگرانی کرے۔

حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ایکٹ کی دفعہ 8 کے تحت متعلقہ حکام کے خلاف نوٹس موصول ہونے پر مناسب کارروائی کرے۔

حکمنامے کے مطابق ضلعی سطح کی کمیٹیوں کی سربراہی بالترتیب متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کریں گے۔

ضلعی سطح کی کمیٹیز اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ رول 6 کے شق (بی) کے تحت معلومات گرام سبھا یا جنگل حقوق کمیٹی کو فراہم کی گئی ہے۔

یہ پینلز اس بات کا بھی جائزہ لیں گے کہ کیا فارسٹ رائٹس ایکٹ کے مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام دعوؤں خاص کر قدیم قبائلی گروہوں اور خانہ بدوش قبائل کے دعوؤں پر توجہ دی گئی ہے یا نہیں۔

یہ پینلز سب ڈویژنل سطح کی کمیٹیز کے ذریعہ تیار کردہ حقوقِ جنگلات کے دعوؤں اور ریکارڈ پر غور اور منظوری بھی دے گا۔

آرڈر میں کہا گیا ہے کہ انہیں سب ڈویژنل سطح کی کمیٹیوں کے حکم سے برہم افراد کی درخواستوں کو سننے کا بھی اختیار دیا گیا ہے۔

جموں و کشمیر انتظامیہ نے منگل کے روز مرکزی علاقے میں فاریسٹ رائٹس ایکٹ 2006 کے نفاذ کے لیے کمیٹیز تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔

جنرل ایڈمنسٹریٹیو ڈپارٹمنٹ (جی اے ڈی) کے جاری کردہ حکمنامے کے مطابق انتظامیہ نے یونین ٹیرٹری کی سطح کی مانیٹرنگ کمیٹی، ضلعی سطح کی کمیٹی اور سب ڈویژنل سطح کی کمیٹی تشکیل دی ہے جو یوٹی میں قانون کے نفاذ کے لیے ہے۔

حکمنامے کے مطابق یوٹی سطح کی مانیٹرنگ کمیٹی کی سربراہی چیف سکریٹری کریں گے اور اس میں سینئر بیوروکریٹس اور جنگلات، ریونیو اور قبائلی امور کے محکموں کے عہدیدار شامل ہوں گے۔

یہ کمیٹی حقوقِ جنگلات ایکٹ کو تسلیم کرنے اور جانچنے کے عمل کی نگرانی کے لئے معیار اور اشارے وضع کرنے کی پابند ہے۔

سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ پینل کو بھی اختیارات حاصل کیے گئے ہیں کہ وہ مرکزی علاقے میں جنگل کے حقوق کی منظوری، توثیق اور چھان بین کے عمل کی نگرانی کرے۔

حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ایکٹ کی دفعہ 8 کے تحت متعلقہ حکام کے خلاف نوٹس موصول ہونے پر مناسب کارروائی کرے۔

حکمنامے کے مطابق ضلعی سطح کی کمیٹیوں کی سربراہی بالترتیب متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کریں گے۔

ضلعی سطح کی کمیٹیز اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ رول 6 کے شق (بی) کے تحت معلومات گرام سبھا یا جنگل حقوق کمیٹی کو فراہم کی گئی ہے۔

یہ پینلز اس بات کا بھی جائزہ لیں گے کہ کیا فارسٹ رائٹس ایکٹ کے مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام دعوؤں خاص کر قدیم قبائلی گروہوں اور خانہ بدوش قبائل کے دعوؤں پر توجہ دی گئی ہے یا نہیں۔

یہ پینلز سب ڈویژنل سطح کی کمیٹیز کے ذریعہ تیار کردہ حقوقِ جنگلات کے دعوؤں اور ریکارڈ پر غور اور منظوری بھی دے گا۔

آرڈر میں کہا گیا ہے کہ انہیں سب ڈویژنل سطح کی کمیٹیوں کے حکم سے برہم افراد کی درخواستوں کو سننے کا بھی اختیار دیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.