سرینگر ایئرپورٹ کے ڈائریکٹر سنتوش ڈوکے نے کہا کہ ' سرینگر ہوائی اڈے پر تمام پروازیں بدھ کے روز منسوخ کردی گئیں اور مسلسل چھٹے روز بھی اب تک کسی پرواز نے اڑان نہں بھری ہے۔'
سنتوش ڈوکے نے کہا کہ گھنے کہرے کی وجہ سے ہوائی اڈے پر نہایت ہی کم روشنی ہے جس کے سبب فلائٹ آپریشن کے لیے حالات موزوں نہیں تھے۔
جموں و کشمیر میں دھند اور قہرے کے باعث معمولات زندگی متاثر ہے وہیں شدید سردی اور گھنے کہرے نے کوگوں کو مزید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ کئی روز سے وادی کشمیر کو گھنے کہرے نے اپنے لپیٹ میں لے لیا جس کے ساتھ ہی پوری وادی اندھیرا میں ڈوب گیی اور لوگوں کو چلنے پھرنے میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا جو بدستور جاری ہے۔
وادی کشمیر میں تمام پروازیں منسوخ ہونے سے ہزاروں مسافروں کے سفری منصوبے متاثر ہوئے ہیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 11 سے 13 دسمبر تک وقفے وقفے سے بھاری برفباری کے امکانات ہیں۔دوسری جانب انتظامیہ نے گہری دھند اور شدید سردی کی وجہ سے 10 دسمبر سے پرائمری تا ہائی اسکول سطع تک کے تعلمی اداروں میں سرمائی تعطلاعات کا اعلان کر دیا ہے ۔سرمائی تعطلات کے بعد اسکول 2020 مارچ میں دوبارہ کھولے جائیں گے۔