ETV Bharat / state

کشمیر ٹائمز کے دفتر کو بند کیے جانے کی مذمت

ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا اور پریس کلب آف انڈیا نے 55 برس سے نکل رہے کشمیر ٹائمز کے دفتر کو اچانک بند کیے جانے کی سخت مذمت کی ہے اور اسے صحافت پر حملہ قرار دیا۔

کشمیر ٹائمز کے دفتر کو بند کیے جانے کی مذمت
کشمیر ٹائمز کے دفتر کو بند کیے جانے کی مذمت
author img

By

Published : Oct 23, 2020, 10:39 AM IST

مرکز کے زیرانتظام علاقہ جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا اور پریس کلب آف انڈیا نے جموں کشمیر کے روزنامہ کشمیر ٹائمز کے دفتر کو اچانک بند کیے جانے کی سخت مذمت کی ہے اور اسے آزاد صحافت پر شدید حملہ قرار دیا ہے۔

ایڈیٹرس کی جانب سے جاری ایک بیان میں اس اقدام پر سخت تنقید کی گئی ہے اور اسے صحافتی آزادی پر حملے سے تعبیر کیا گیا ہے۔

ایڈیٹرس گلڈ نے جموں و کشمیر حکومت سے اخبار کو پھر سے کھولے جانے کی مانگ کی ہے۔

ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا کی چیئرمین سیما مصطفےٰ اور جنرل سیکرٹری نے ایک جاری بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلے بھی اخبارات اور میگزینوں کے ایڈیٹرز کو جدوجہد اور پر خطر صورت حال میں کام کرنا پڑا اور اس مرحلے کے دوران انہیں اشتہارات بھی ملنے بند ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد جموں کشمیر میں مواصلاتی نظام کو بھی بند کیا گیا اور اب کوروناوائرس کہ وجہ سے بھی اخبارات کو کافی نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

کشمیر ٹائمز کے دفتر کو بند کیے جانے کی مذمت
کشمیر ٹائمز کے دفتر کو بند کیے جانے کی مذمت

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی معاشی حالت بے حد خراب چل رہی ہے جس کے پیش نظر 55 برس پرانے اخبار کشمیر ٹائمز کو مارچ میں اپنا سرینگر ایڈیشن بند کرنا پڑا۔

ایڈیٹرس گلڈ نے بیان میں کہا ہے کہ ان مشکل حالات کے دوران حکومت کو چاہیے تھا کہ اخبار کی مدد کی جائے لیکن اس کے برعکس روزنامہ کشمیر ٹائمز کے دفتر کو اچانک اور بغیر کسی نوٹس کے سیل کرنا کون سا انصاف ہے؟

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے عمل سے واضح ہوجاتا ہے کہ آزاد صحافت کو دبایا جارہا ہے۔

گلڈ نے جموں و کشمیر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں اخبارات کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی جائے۔

ادھر پریس کلب آف انڈیا کی جانب سے بھی جاری ایک بیان میں روزنامہ کشمیر ٹائمز کے دفتر کو اچانک سیل کیے جانے کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے اس اقدام کو صحافتی آزادی پر حملے سے تعبیر کیا ہے اور جموں و کشمیر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر ٹائمز کو دوبارہ اپنے دفتر میں کام کاج شروع کرنے کی اجازت دیں۔

کشمیر ٹائمز کا سری نگر میں واقع دفتر سیل کرنے کی وجہ سے اخبار کے ایک ملازم نے کہا تھا کہ 'ڈپارٹمنٹ آف اسٹیٹس نے سری نگر کی پریس کالونی میں واقع ہمارے دفتر پر تالا لگا دیا تھا جبکہ سیل کرنے کی کوئی وضاحت نہیں کی تھی'۔

مرکز کے زیرانتظام علاقہ جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا اور پریس کلب آف انڈیا نے جموں کشمیر کے روزنامہ کشمیر ٹائمز کے دفتر کو اچانک بند کیے جانے کی سخت مذمت کی ہے اور اسے آزاد صحافت پر شدید حملہ قرار دیا ہے۔

ایڈیٹرس کی جانب سے جاری ایک بیان میں اس اقدام پر سخت تنقید کی گئی ہے اور اسے صحافتی آزادی پر حملے سے تعبیر کیا گیا ہے۔

ایڈیٹرس گلڈ نے جموں و کشمیر حکومت سے اخبار کو پھر سے کھولے جانے کی مانگ کی ہے۔

ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا کی چیئرمین سیما مصطفےٰ اور جنرل سیکرٹری نے ایک جاری بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلے بھی اخبارات اور میگزینوں کے ایڈیٹرز کو جدوجہد اور پر خطر صورت حال میں کام کرنا پڑا اور اس مرحلے کے دوران انہیں اشتہارات بھی ملنے بند ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد جموں کشمیر میں مواصلاتی نظام کو بھی بند کیا گیا اور اب کوروناوائرس کہ وجہ سے بھی اخبارات کو کافی نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

کشمیر ٹائمز کے دفتر کو بند کیے جانے کی مذمت
کشمیر ٹائمز کے دفتر کو بند کیے جانے کی مذمت

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی معاشی حالت بے حد خراب چل رہی ہے جس کے پیش نظر 55 برس پرانے اخبار کشمیر ٹائمز کو مارچ میں اپنا سرینگر ایڈیشن بند کرنا پڑا۔

ایڈیٹرس گلڈ نے بیان میں کہا ہے کہ ان مشکل حالات کے دوران حکومت کو چاہیے تھا کہ اخبار کی مدد کی جائے لیکن اس کے برعکس روزنامہ کشمیر ٹائمز کے دفتر کو اچانک اور بغیر کسی نوٹس کے سیل کرنا کون سا انصاف ہے؟

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے عمل سے واضح ہوجاتا ہے کہ آزاد صحافت کو دبایا جارہا ہے۔

گلڈ نے جموں و کشمیر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں اخبارات کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی جائے۔

ادھر پریس کلب آف انڈیا کی جانب سے بھی جاری ایک بیان میں روزنامہ کشمیر ٹائمز کے دفتر کو اچانک سیل کیے جانے کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے اس اقدام کو صحافتی آزادی پر حملے سے تعبیر کیا ہے اور جموں و کشمیر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر ٹائمز کو دوبارہ اپنے دفتر میں کام کاج شروع کرنے کی اجازت دیں۔

کشمیر ٹائمز کا سری نگر میں واقع دفتر سیل کرنے کی وجہ سے اخبار کے ایک ملازم نے کہا تھا کہ 'ڈپارٹمنٹ آف اسٹیٹس نے سری نگر کی پریس کالونی میں واقع ہمارے دفتر پر تالا لگا دیا تھا جبکہ سیل کرنے کی کوئی وضاحت نہیں کی تھی'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.