سرینگر کے ایوانِ صحافت میں ایک پریس کانفرنس کے دوران جموں و کشمیر کیژول اور ڈیلی ویجز فورم کے صدر ساجد احمد پرے نے کہا کہ "ہمیں وادی کے دورے پر آئے وزراء کے وفد سے کافی اُمید تھی تاہم ہمیں صرف مایوسی ہی حاصل ہوئی ہیں، کیونکہ ہمارے تعلق سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
ملازمین نے شکایت کی کہ اُنہوں نے یہ بھی نہیں سوچا کی ڈیلی ویجز ملازمین اپنے بچوں کو ان اسکولوں میں داخلہ کیسے دلائیں گے جب اُن کو کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم رکھا گیا ہے اور دو وقت کی روٹی کے لیے محتاج ہیں۔"
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "اس وقت ہم کل 60,000 ملازم ہے جن کی مرکز سے آئے ہر وزیر سے ملاقات ہوئی تاہم اُن کی یقین دہانی غیر اعتماد ہے۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ 'ہم کشمیر کے دورے پر آئے وزراء سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ہمارا مطالبہ وزیر اعظم نریندر مودی تک پہچایا جائے تاکہ ہمارے مشکلات حل ہوسکے'۔
واضح رہے کہ مرکزی سرکار کے پبلک آؤٹریچ پروگرام کے تحت 18 جنوری سے 24 جنوری تک تقریباً 36 مرکزی وزراء نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا اور آج دورے کا آخری دن ہے۔
کشمیر کے دورے پر آئے وزراء میں مختار عباس نقوی، روی شنکر پرساد، جی کشن ریڈی کے علاوہ دیگر شامل ہیں۔