ETV Bharat / state

'جموں و کشمیر میں ڈی ریڈیکلائزیشن کیمپز نہیں ہیں' - جموں و کشمیر کی صورتحال

جنوری میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے کہا تھا کہ ملک میں ڈی ریڈیکلائزیشن کیمپ چل رہے ہیں کیونکہ ان لوگوں کو الگ تھلگ کرنے کے لئے ضرورت ہے جو بنیاد پرست ہیں۔

'جموں و کشمیر میں ڈی ریڈیکلائزیشن کیمپز نہیں ہیں'
'جموں و کشمیر میں ڈی ریڈیکلائزیشن کیمپز نہیں ہیں'
author img

By

Published : Mar 26, 2021, 6:52 AM IST

بھارت کے آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے نے کہا کہ جموں وکشمیر میں کسی بھی طرح کا کوئی بنیاد پرستی مخالف کیمپ (ڈی ریڈیکلائزیشن کیمپ) موجود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا حکومت کی توجہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لئے تعلیم اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر ہے۔

انڈیا اکنامک کنکلیو میں خطاب کرتے ہوئے جنرل نروانے نے کہا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا 'ہمارے پاس کسی بھی طرح کا کوئی ڈی ریڈیکلائزیشن کیمپ نہیں ہے۔ لہذا، مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں یہ تاثر ملنا چاہئے کہ ہم کیمپوں میں مقامی لوگوں کو اکٹھا کر رہے ہیں اور ان کی برین واشنگ (ذہنیت تبدیل) کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'زمین پر ایسا کچھ نہیں ہورہا ہے۔ لیکن ہاں، نوجوان کا متعدد وجوہات کی بناء پر عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے کا خطرہ رکھتا ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ ان کے لئے بندوق تھامنا، اپنی تصویر کھینچنا اور رکھنا ایک انتہائی رومانٹک قسم کی چیز ہے۔ یہ سب سوشل میڈیا ہو رہا ہے۔ لہذا یہ ایک تشویش کا امر ہے۔'

انہوں نے ریڈیکلائزیشن کیمپوں اور جموں و کشمیر کی صورتحال پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں یہ باتیں کہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر آپ کی بنیادی ضروریات کو پورا کیا جاتا ہے تو کوئی بھی عسکریت پسندوں کی صف میں شامل نہیں ہوگا۔ اور اب اسی پر توجہ دی جارہی ہے۔ یہ صرف فوج ہی نہیں بلکہ مجموعی طور پر حکومت کا بھی کام ہے۔'

گذشتہ سال جنوری میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے کہا تھا کہ ملک میں ڈی ریڈیکلائزیشن کیمپ چل رہے ہیں کیونکہ ان لوگوں کو الگ تھلگ کرنے کے لئے ضرورت ہے جو بنیاد پرست ہیں۔

بھارت کے آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے نے کہا کہ جموں وکشمیر میں کسی بھی طرح کا کوئی بنیاد پرستی مخالف کیمپ (ڈی ریڈیکلائزیشن کیمپ) موجود نہیں ہے۔

انہوں نے کہا حکومت کی توجہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لئے تعلیم اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر ہے۔

انڈیا اکنامک کنکلیو میں خطاب کرتے ہوئے جنرل نروانے نے کہا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا 'ہمارے پاس کسی بھی طرح کا کوئی ڈی ریڈیکلائزیشن کیمپ نہیں ہے۔ لہذا، مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں یہ تاثر ملنا چاہئے کہ ہم کیمپوں میں مقامی لوگوں کو اکٹھا کر رہے ہیں اور ان کی برین واشنگ (ذہنیت تبدیل) کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'زمین پر ایسا کچھ نہیں ہورہا ہے۔ لیکن ہاں، نوجوان کا متعدد وجوہات کی بناء پر عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے کا خطرہ رکھتا ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ ان کے لئے بندوق تھامنا، اپنی تصویر کھینچنا اور رکھنا ایک انتہائی رومانٹک قسم کی چیز ہے۔ یہ سب سوشل میڈیا ہو رہا ہے۔ لہذا یہ ایک تشویش کا امر ہے۔'

انہوں نے ریڈیکلائزیشن کیمپوں اور جموں و کشمیر کی صورتحال پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں یہ باتیں کہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر آپ کی بنیادی ضروریات کو پورا کیا جاتا ہے تو کوئی بھی عسکریت پسندوں کی صف میں شامل نہیں ہوگا۔ اور اب اسی پر توجہ دی جارہی ہے۔ یہ صرف فوج ہی نہیں بلکہ مجموعی طور پر حکومت کا بھی کام ہے۔'

گذشتہ سال جنوری میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے کہا تھا کہ ملک میں ڈی ریڈیکلائزیشن کیمپ چل رہے ہیں کیونکہ ان لوگوں کو الگ تھلگ کرنے کے لئے ضرورت ہے جو بنیاد پرست ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.