گوئل نے نئی دہلی میں 'کشمیر اونومکس' کے موضوع پر ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ اس تبدیلی کا ابتدائی آغاز ہے جو ہم جموں و کشمیر اور لداخ میں دیکھنا چاہتے ہیں جو 70 برسوں سے پیچھے رہ گئے تھے، آرٹیکل 370 کے سب ہم ایسے فیصلے نہیں کر سکتے تھے جو خطے میں اتحاد، سالمیت اور خوشحالی کے لیے ضروری تھے'۔
انہوں نے کہا کہ 'جموں و کشمیر کے عوام کئی سہولیات سے عرصۂ دراز سے محروم ہیں۔ یہ سیاسی ربط یقینی طور پر جموں و کشمیر کی اقتصادی حالت کو تبدیل کر سکتی ہے اور اس کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے'۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ 'سیب کی خریداری کا حکومت کا فیصلہ جموں و کشمیر میں معاشی خوشحالی کا ایک قدم ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'جموں و کشمیر کے عوام کو خوشحالی کی جانب لانے اور اس خطے کو بھارت کا اٹوٹ حصہ بنانے کے لیے حکومت کا فیصلہ ایک اہم قدم ہے جو خطے کے عوام کے لیے ترقی کا ایک نیا راستہ شروع کرنے جارہا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'پوری دنیا اس بات سے واقف ہے کہ جموں و کشمیر خوبصورتی کے لیے جانا جاتا ہے اور یہی خوبصورتی وہاں کے عوام کے لیے آمدنی کا ذریعہ ہے۔'
مرکزی وزیر نے کہا کہ 'یہ وہ وقت ہے جہاں فوڈ پروسیسنگ، سیاحت اور مختلف مصنوعات جموں و کشمیر میں پائیدار ترقی لاسکتی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ فخر کی بات ہے کہ جموں و کشمیر میں کل پہلی بار یوم دستور منایا گیا'۔