وادی کشمیرمیں آج چھٹے روز بھی موبائل انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروس بند ہے جس کی وجہ سے جہاں کورونا لاک ڈاؤن میں آن لائن ادائیگی مکمل طور ٹھپ ہوگئی ہے وہیں قرنطینہ میں وقت گزارنے والے افراد اور طلبہ کو ذہنی کوفت کا سامنا ہے۔
اس دوران صحافتی شعبہ سے وابستہ افراد بھی مشکلات سے دوچارہیں۔ گزشتہ ہفتے بدھ کے روز ضلع پلوامہ کے بیگ پورہ گاؤں میں ایک مسلح تصادم کے دوران حزب المجاہدین کے اعلی کمانڈر ریاض نائیکو کو اپنے ایک ساتھی سمیت ہلاک کیا گیا تھا ۔ جس کے بعد انتظامیہ نے عوامی احتجاج کے خدشے اور امن و اماں کو برقرار رکھنے کے پیش نظر پوری وادی میں موبائل فون اور انٹرنیٹ خدمات کو بند کردیا تھا ۔
اگرچہ ہفتے کی شب موبائل وائس کالنگ سروس کو بحال کیا گیاہے لیکن انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروس بدستور گزشتہ 6 دنوں سے معطل ہے جس کے چلتے مختلف طبقہ ہائے فکر کے لوگوں کو کئی مشکلات کا سامنا ہے۔لاک ڈاؤن کے دوران کشمیر کے ہزاروں مریض علاج کی غرض سے آن لائن ڈاکڑوں سے رجوع کرتے تھے۔ تاہم گزشتہ دنوں سے موبائل انٹرنیٹ سروس بند ہونے کی وجہ انہں بھی شدید مشکلات درپیش ہیں ۔
دوسری جانب 2 جی انٹرنیٹ معطلی کے بعد طلبہ بھی آن لائن پڑھائے سے محروم ہوگئے ہیں ۔ ادھر ضحافتی پیشہ سے جڑے افراد اگچہ پہلے ہی 4 جی انٹرنیٹ خدمات کی عدم دستابی کی وجہ سے دقتوں کا سامنا کر رہے ہیں تاہم اب سست رفتار 2 جی سروس کی معطلی سے انہیں مزید دقتیں پیش آرہی ہیں۔اگچہ انتظامیہ کی جانب سے ہفتے کے روز یہ عندیہ دیا گیا تھا کہ اگلے 24گھنٹوں کے دوران موبائل انٹرنیٹ کو بحال کیا جائے گا تاہم ابھی بھی وادی بھر میں 2جی انٹرنیٹ ہنوز بند ہے۔