ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بڈگام نے آج نوڈل افیسران کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی جس میں ضلع میں پہلے سےقائم قرنطین مرکزمیں مزید 1200 بیڈ کا اضافہ کیا گیا تاکہ ضلعہ میں کوؤڈ-19 کے انفیکشن کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔
میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ضلع میں جو افراد کوؤڈ-19 کے متاثر افراد کے ساتھ رابطے میں آئے ہیں ان کی اور جو پہلے سے مثبت پائت گئے ہیں ان کی سخت سفری چھان بین کی جائے
ضلع مجسٹریٹ بڈگام طارق حسین گنائی نے اس میٹنگ کے دوران کئی فیصلے لیے اور تمام نوڈل افیسران کو الگ الگ کام کے لیے بہم رکھا گیا۔ نوڈل افسران کی مدد کے لئے 12 پروبیشنری کے اے ایس افسران کو اختیارات دیئے گئے ہیں جو مختلف صلاحیتوں میں انتظامیہ کی مدد کے لئے مصروف رہیں گے۔
میٹنگ میں ڈی ایم نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ ضلع ہیڈکواٹر پر ایک 7*24 کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کی کسی بھی قسم کے مشکلات کو فوری طور پر ازالا کیا جائے
اِس کنٹرول روم میں دو اضافی خاتونپروبیشنری افیسران کو عملے میں رکھا گیا ہے۔ ان کو تمام کالز کی باضابطہ رجسٹری بنانا اور جن کالز پر کاروائی ہوگی آُن کی پوری رپورٹ تفصیلن لکھی جائے۔ وہیں چار افیسران ضلع میں قائم قرنطین مرکز کی نگرانی کا کام کریں گے۔
وہیں ڈی ایم نے متعلقہ محکمے کو ہدایات دی کہ وہ چالیس دن کا راشن ان مرکز میں جمع کرکے رکھے تاکہ جو افراد اس وقت قرنطین میں ہے ان کو کھانے پینے کی کوئی قلعت نہ ہو ۔
اس میٹنگ کے دوران ڈی ایم نے اس بات کا انکشاف کیا کہ' اب تک ضلع میں کوئی بھی مثبت کیس سامنے نہیں آیا ہے لیکن ہمیں اور بھی اس حوالے سے محتاط رہنا ہوگا'
انہوں نے کہا کہ ضلع میں ان تمام افراد کی سفری تاریخ کے بارے میں جانچ پڑتال کرنا ضروری ہے جو ملک کی دوسری ریاستوں اور بیرونی ماملک سے ضلع میں وارد ہوئے ہیں۔ان کی اسکرینگ کرنا لازمی ہے اور احتیات کے طور پر قرنطین میں رکھا جائے گا.
ڈی ایم نے ان تمام نوڈل افیسران کو ہدایات دی کہ جو آفیسر کووڈ19 کی خصوصی نگاہ داشت کے لیے رکھے گئے ہیں ان کے رہنے اور کھانے پینے کا انتظام کیا جائے گا۔
ڈی ایم نے بیروہ اور چاڈورہ کے نوڈل افیسروں کو بھی ہدایت دی کہ وہ بیروہ اور چاڈورہ میں غیر ریاستی مزدوری کے لیے مفت لنگر کا اہتمام کرے اور ان کے لئے سبھی سہولیات بہم رکھی جائے ساتھ ہی وافر مقدار میں راشن ؤ غزائ اجناس ان جگہوں پر سٹور کر کے رکھے۔