وادی کشمیر میں جمعہ اور ہفتے کے روز دو ایسے دلدوز واقعات پیش آئے جب سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال اور اس سے منسلک سپر شپیشلٹی ہسپتال میں تیمارداروں کی طرف سے دو ڈاکٹروں کی مارپیٹ کی گئی۔
ان واقعات کی اگرچہ عوامی حلقوں میں شدید مزمت کی جارہی ہے وہیں طبی عملے میں تشویش پیدا ہوئی ہے۔
ہفتے کو ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں نو عمر ڈاکٹر کی شدید مارپیٹ کا واقع پیش آیا تھا جس جے بعد پولیس نے تین افراد کو گرفتار کرکے ان پر قانونی کارروائی شروع کی ہے۔ وہیں ہفتے ہی شام کو سپر سپیشیلٹی ہسپتال میں ایک اور نو عمر ڈاکٹر کو زد و کوب کیا گیا جس کے بعد اس سے ہسپتال مین برتی کیا گیا، تاہم اسکی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔
کشمیر کے صوبائی کمشنر پنڈورانگ کوڈباراو پولے نے بتایا کہ ان دو دلدوز واقعات کے بعد انہوں نے پولیس اور ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ ایسے واقعات ہونے نہ دے اور ان واقعات میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں
کورونا سے مزید دو افراد کی موت، کل تعداد 238
وہیں ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر سہیل نائک نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کہ یہ مزمت خیز واقعات ہیں۔ اس وقت جب پوری دنیا مہلک کورونا وائرس سے لڑ رہی ہے ایسے واقعات پیش آنا طبی عملے کے لیے باعث مزمت اور حوصلہ شکن بھی ہے۔
انہوں کہا کہ اس وقت لوگوں کو ڈاکٹروں کی حمایت کرکے اس وبا سے لڑنے کی ضرورت ہے تاکہ طبی عملے کی حوصلہ افزائی ہو۔