ضلح رامبن کے مختلف بلاکوں سے تعلق رکھنے والی آشا ورکرس کی ایک بڑی تعداد نے ضلع ترقیاتی کمپلیکس رامبن میں جموں وکشمیر آشا ورکرس یونین کے بینر تلے مطالبات کو لے کر پُر امن اور خاموش احتجاج کیا۔
آشا ورکرس کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے متعدد بار یقین دہانی کے باوجود آج تک ان کے مطالبات مکمل نہیں کیے گئے۔ احتجاجی ورکرس کا کہنا ہے کہ ماہانہ دو ہزار کی تنخواہ پر مہنگائی کے اس دور میں گزارا کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔
لہٰذا تنخواہ کو بڑھا کر ماہانہ اکیس ہزار کیا جائے۔ ضلع صدر آشا ورکرز یونین دلشادہ ملک نے کہا کہ حکومت کی طرف سے انہیں مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ اگرچہ انتظامیہ نے تمام فرنٹ لائن ورکرز کے لئے ماہانہ اجرت کا اعلان کیا۔ تاہم آشا ورکرس کو آج بھی نظر انداز کیا گیا۔ کووڈ 19 کے دوران اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر ہیلتھ ورکرس کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرنے اور اپنی ذمہ داریوں کو گہری دلچسپی کے ساتھ انجام دینے کے باوجود ان کے جائز مطالبات خاموش بستے میں ڈال دیے گئے۔ جو سراسر ناانصافی ہے۔ احتجاجی ورکرس نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے پر زور گزارش کی کہ ان کی دیرینہ مانگوں کو پورا کیا جائے۔ بصورت دیگر وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہو جائیں گے۔