ETV Bharat / state

آرمی چیف نے راجناتھ سنگھ کو لداخ میں زمینی صورتحال سے آگاہ کیا

جمعہ کے روز آرمی چیف جنرل منوج مکنڈ نروانے نے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے ملاقات کی اور انہیں لداخ سیکٹر میں زمینی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔

آرمی چیف نے راجناتھ سنگھ کو لداخ میں زمینی صورتحال سے آگاہ کیا
آرمی چیف نے راجناتھ سنگھ کو لداخ میں زمینی صورتحال سے آگاہ کیا
author img

By

Published : Jun 26, 2020, 7:33 PM IST

آرمی چیف مشرقی لداخ کے دو روزہ دورے پر تھے جہاں انہوں نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے قریب علاقوں کا دورہ کیا اور سیکٹر میں آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا۔

ذرائع نے بتایا کہ مشرقی لداخ سیکٹر میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ جاری تنازع میں ، چین نے 22 جون کو بھارتی فریق سے ملاقات کے بعد وادی گلوان میں اپنی کچھ فوج اور گاڑیاں واپس منتقل کر دی ہیں۔

ذرائع نے بتایا ، "22 جون کو ، چینی فریق نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ فوجیوں کو پیچھے سے گہرائی والے علاقوں میں منتقل کریں گے۔ اس سلسلے میں ، کچھ فوجی اور گاڑیاں ان کے ذریعہ گلوان کے علاقے میں پیچھے ہٹ گئیں۔"

22 جون کو بھارتی فوج کے 14 کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہریندر سنگھ اور ان کے چینی ہم منصب کے مابین مولڈو میں ملاقات ہوئی جس کے بعد باہمی دستبرداری پر اتفاق رائے ہوا۔

کمانڈر سطح پر بات چیت 15 جون کو لداخ میں وادی گلوان میں بھارتی اور چینی فوجیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپ کے بعد ہوئی تھی۔

اس دوران بھارت نے اپنے 20 فوجیوں کو کھو دیا تھا اور 10 بھارتی فوجیوں کو چین نے حراست میں لے لیا تھا جس کے بعد انہیں رہا کیا گیا تھا۔

بھارت نے کہا ہے کہ اگر اعلی سطح پر ہونے والے معاہدے کو چینی فریق نے بروئے کار لایا ہوتا تو اس صورتحال سے بچا جا سکتا تھا۔

بھارت نے جمعرات کے روز کہا کہ چین کی جانب سے بڑی تعداد میں فوج کی تعیناتی اور لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ طرز عمل میں بدلاؤ بھی بلاجواز اور غیر مستحکم دعوؤں کی وجہ سے شدت اختیار کیا گیا ہے اور موجودہ صورتحال کا تسلسل ہی ماحول کو فکرمند کردے گا۔

آرمی چیف مشرقی لداخ کے دو روزہ دورے پر تھے جہاں انہوں نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے قریب علاقوں کا دورہ کیا اور سیکٹر میں آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا۔

ذرائع نے بتایا کہ مشرقی لداخ سیکٹر میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ جاری تنازع میں ، چین نے 22 جون کو بھارتی فریق سے ملاقات کے بعد وادی گلوان میں اپنی کچھ فوج اور گاڑیاں واپس منتقل کر دی ہیں۔

ذرائع نے بتایا ، "22 جون کو ، چینی فریق نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ فوجیوں کو پیچھے سے گہرائی والے علاقوں میں منتقل کریں گے۔ اس سلسلے میں ، کچھ فوجی اور گاڑیاں ان کے ذریعہ گلوان کے علاقے میں پیچھے ہٹ گئیں۔"

22 جون کو بھارتی فوج کے 14 کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہریندر سنگھ اور ان کے چینی ہم منصب کے مابین مولڈو میں ملاقات ہوئی جس کے بعد باہمی دستبرداری پر اتفاق رائے ہوا۔

کمانڈر سطح پر بات چیت 15 جون کو لداخ میں وادی گلوان میں بھارتی اور چینی فوجیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپ کے بعد ہوئی تھی۔

اس دوران بھارت نے اپنے 20 فوجیوں کو کھو دیا تھا اور 10 بھارتی فوجیوں کو چین نے حراست میں لے لیا تھا جس کے بعد انہیں رہا کیا گیا تھا۔

بھارت نے کہا ہے کہ اگر اعلی سطح پر ہونے والے معاہدے کو چینی فریق نے بروئے کار لایا ہوتا تو اس صورتحال سے بچا جا سکتا تھا۔

بھارت نے جمعرات کے روز کہا کہ چین کی جانب سے بڑی تعداد میں فوج کی تعیناتی اور لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ طرز عمل میں بدلاؤ بھی بلاجواز اور غیر مستحکم دعوؤں کی وجہ سے شدت اختیار کیا گیا ہے اور موجودہ صورتحال کا تسلسل ہی ماحول کو فکرمند کردے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.