عوامی حلقوں کا ماننا ہے کہ ان سات افراد کو الگ آئسولیشن میں رکھا جا سکتا تھا تاہم انتظامیہ نے وہاں قرنطینہ کی مدت پورا کر رہے ستر افراد کی زندگی کو بھی داو پر لگا دیا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق ترال سب ڈسٹرکٹ ابھی کرونا وائرس سے بچا ہوا تھا، تاہم انتظامیہ کی طرف سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے جو ایک خطرناک صورتحال کو جنم دے سکتا ہے
اس بیچ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سٹیزن کونسل ترال کے سربراہ فاروق ترالی نے واقعے کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات کے بعد بھی یہ سات افراد ریڈ زون سے بھاگ نکلنے میں کامیاب کیسے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ مہلک کورونا وائرس نے پوری دنیا میں دہشت پھیلا رکھی ہے اور دنیا کے تقریباً دو سو ممالک اس وبا کی زد میں آگئے ہیں۔ پوری دنیا میں اس وبا سے ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چُکے ہیں۔
جموں و کشمیر میں بھی سینکڑوں افراد اس وبا سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس یونین ٹریٹری میں ابھی تک 245 کیسز مثبت آئے ہیں جن میں سو کمسن بچے بھی شامل ہیں۔ متاثرہ افراد میں چار کی موت بھی ہوئی ہے