حکومت نے اب تک دونوں پروجکٹز کے لیے تقریبا 92 کروڑ روپئے جاری کیے ہیں۔یہ معلومات لوک سبھا میں مرکزی وزیر مملکت برائے صحت و خاندانی بہبود اشونی کمار چوبے نے ایک تحریری سوال کے جواب میں دی۔
حکومت نے جواب میں کہا ہے کہ کابینہ نے 10 جنوری 2019 کو ایمز جموں اور ایمز کشمیر کی تعمیر کو منظوری دے دی تھی۔
ایمز جموں کے لیے منظور شدہ لاگت 1661 کروڑ روپے جبکہ ایمس کشمیر کے لئے 1828 کروڑ روپے تھی۔ ابھی تک حکومت نے ایمز جموں کے لیے 48.33 کروڑ اور ایمز کشمیر کے لیے 42.51 کروڑ روپئے جاری کیے ہیں۔
حکومت نے ایمز جموں کی تعمیر کے لیے جنوری 2023 اور ایمس کشمیر کے لیے جنوری 2025 کی ٹائم لائن کی منظوری دے دی ہے۔
حکومت کے مطابق ایمز جموں کے لیے پہلے سے سرمایہ کاری کی سرگرمیاں جاری ہیں اور ڈیزائن کنسلٹنٹ بھی مقرر کیا گیا ہے۔ ماسٹر پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جبکہ سنٹرل پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ (سی پی ڈبلیو ڈی) کی جانب سے جاری کردہ ٹینڈر کے لیے مالی بولیاں موصول ہوگئیں۔جہاں تک ایمز کشمیر کا تعلق ہے حکومت نے جواب میں کہا ہے کہ ماسٹر پلان اور ڈیزائن کنسلٹنٹ کو حتمی شکل دینے کے ساتھ پہلے ہی سرمایہ کاری کی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔ اس نے مزید کہا کہ این آئی ٹی سی پی ڈبلیو ڈی تیار کررہی ہے۔
ایمز جموں کا قیام سانبہ ضلع کے وجے پور میں کیا جارہا ہے جبکہ کشمیر میں یہ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں تعمیر کیا جارہا ہے۔
حکومت کے جواب میں کہا گیا ہے کہ ' ملک کے مختلف علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے میں پائے جانے والے خامیوں اور فنڈز کی دستیابی کو مد نظر رکھتے ہوئے بجٹ کے اعلانات کے مطابق مرحلہ وار ملک کے مختلف حصوں میں میڈیکل سائنسز کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ قائم کیے جارہے ہیں۔'