ETV Bharat / state

وہ عید کی رونقیں گئیں کہاں

کشمیر وادی میں کرونا وائرس کی بڑھتی تعداد سے چھائے خوف اور ضطراب کے بیچ دو ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔

وہ عید کی رونقیں گئیں کہاں
وہ عید کی رونقیں گئیں کہاں
author img

By

Published : May 21, 2020, 9:11 PM IST

بندشیوں اور پابندیوں کے نتیجے میں زندگی کی رفتار تھمی ہوئی یے ۔مہلک وائرس کی منتقلی کی زنجیر کو توڑنے کے لیے گزشتہ 65 روز سے مکمل لاکڈاون دیکھنے کو مل رہا ہے۔
وہ عید کی رونقیں گئیں کہاں

سرینگر سمیت وادی کے دیگر قصبہ جات کے داخلی اور خارجی راستے خارداروں تاروں اور دیگر کھڑی کی گئی بندشوں سے بدستور بند ہے ۔


کورونا وائرس کے پھیلاؤ کوروکنے کے لیے جاری لاکڈاون کے دوران سرینگر کے ساتھ ساتھ وادی کے دیگر اضلاع میں بھی تمام دوکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے مکمل طور غائب ہے۔ہر سو ویرانی اور خوف طاری ہے۔


عید سے قبل اور ماہ صیام کے اس آخری عشرے میں خریدو فروخت کے حوالے سے لوگوں کی اتنی بھیڑ بھاڑ دیکھنے کو ملتی کہ یہاں تل دھرنے کی بھی جگہ نہیں ہوتی۔

ان بازاروں میں ملبوسات ،بیکری اورمٹھائی کی دکانیں ، سجاوٹی اور گھریلوں سازوسامان وغیرہ کی دوکانیں خریداروں سے کھنچا کھچ بھری ہوتی تھیں۔ وہیں پولڑی اور قصابوں کی دوکانوں پر بھی لوگوں کا کافی رش دیکھنے کو ملتا تھا ۔

ادھر کھیلونے اور بچوں کے ملبوسات کی دکانیں بھی سجی سجائی ہوتی تھیں ۔جبکہ سڑک کے کنارے چھاپڑی فروش اور ریڈی والے بھی مختلف اشیاء فروخت کر کے ان ایام میں خوب کمائی کرتے تھے ۔



لوگوں کی گہما گہمی کی وجہ سے سرینگرکے لال چوک ،گھنٹہ گھر،ہری سنگھ ہائی سٹریٹ اور مہاراجہ بازار وغیرہ میں ٹریفک جام کے مناظر بھی دیکھنے کو ملتے تھے ۔لیکن افسوس عالمی وبا کووڈ 19 نے عید کی رونق کو خاموشی اور ویرانی میں تبدیل کر دیا ہے ۔

بہر حال اس صورتحال کے بیچ کب تک معمولات بحال ہو پائے گے اور کب تک تجارت سمیت دیگر کاروباری سرگرمیاں شروع ہوپائے گی۔فی الحال اس حوالے سےکچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا ۔

بندشیوں اور پابندیوں کے نتیجے میں زندگی کی رفتار تھمی ہوئی یے ۔مہلک وائرس کی منتقلی کی زنجیر کو توڑنے کے لیے گزشتہ 65 روز سے مکمل لاکڈاون دیکھنے کو مل رہا ہے۔
وہ عید کی رونقیں گئیں کہاں

سرینگر سمیت وادی کے دیگر قصبہ جات کے داخلی اور خارجی راستے خارداروں تاروں اور دیگر کھڑی کی گئی بندشوں سے بدستور بند ہے ۔


کورونا وائرس کے پھیلاؤ کوروکنے کے لیے جاری لاکڈاون کے دوران سرینگر کے ساتھ ساتھ وادی کے دیگر اضلاع میں بھی تمام دوکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے مکمل طور غائب ہے۔ہر سو ویرانی اور خوف طاری ہے۔


عید سے قبل اور ماہ صیام کے اس آخری عشرے میں خریدو فروخت کے حوالے سے لوگوں کی اتنی بھیڑ بھاڑ دیکھنے کو ملتی کہ یہاں تل دھرنے کی بھی جگہ نہیں ہوتی۔

ان بازاروں میں ملبوسات ،بیکری اورمٹھائی کی دکانیں ، سجاوٹی اور گھریلوں سازوسامان وغیرہ کی دوکانیں خریداروں سے کھنچا کھچ بھری ہوتی تھیں۔ وہیں پولڑی اور قصابوں کی دوکانوں پر بھی لوگوں کا کافی رش دیکھنے کو ملتا تھا ۔

ادھر کھیلونے اور بچوں کے ملبوسات کی دکانیں بھی سجی سجائی ہوتی تھیں ۔جبکہ سڑک کے کنارے چھاپڑی فروش اور ریڈی والے بھی مختلف اشیاء فروخت کر کے ان ایام میں خوب کمائی کرتے تھے ۔



لوگوں کی گہما گہمی کی وجہ سے سرینگرکے لال چوک ،گھنٹہ گھر،ہری سنگھ ہائی سٹریٹ اور مہاراجہ بازار وغیرہ میں ٹریفک جام کے مناظر بھی دیکھنے کو ملتے تھے ۔لیکن افسوس عالمی وبا کووڈ 19 نے عید کی رونق کو خاموشی اور ویرانی میں تبدیل کر دیا ہے ۔

بہر حال اس صورتحال کے بیچ کب تک معمولات بحال ہو پائے گے اور کب تک تجارت سمیت دیگر کاروباری سرگرمیاں شروع ہوپائے گی۔فی الحال اس حوالے سےکچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.