بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے خان صاحب علاقے سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد نے راجوری ضلع سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون پر درجن سے زائد مردوں کو جھانسہ دیکر ان سے شادی رچا کر لوٹنے کا الزام عائد کیا ہے۔ احتجاجیوں نے بڈگام کی ایک عدالت میں خاتون کے خلاف کیس درج کرکے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ خاتون نے شادی کے نام پر انہیں جھانسہ دیکر لاکھوں روپے مالیت کے زیورات اور نقدی اڑا کر فرار ہو گئی۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے عدالت میں مقدمہ درج کرنے والے ایک شخص (دولہے کے والد) نے بتایا کہ ان کے فرزند جو کہ جسمانی طور پوری طرح فٹ نہیں ہے کے رشتے کے حوالہ سے ایک شخص نے رابطہ قائم کیا اور انہیں راجوری سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کی تصاویر دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ رضامندی کے بعد وہ راجوری گئے جس کا سارا خرچہ انہوں نے برداشت کیا۔ نکاح، جو کہ راجوری کے ایک ہوٹل میں ہوا، سے قبل ہی انہوں نے مہر بھی ادا کیا اور دلہن کو زیورات بھی دئے۔ انہوں نے کہا کہ شادی کے بعد راجوری کی خاتون قریب ایک ماہ تک ان کے ساتھ رہی اور ایک دن اچانک بیماری کا بہانہ بنا کر اسپتال گئی جہاں سے وہ لوٹ کر واپس نہیں آئی۔
مزید پڑھیں: Brides father Attacks Groom in Rajasthan سات پھیرے کے بعد دلہن کے والد کا دولہے پر حملہ
کیس درج کرنے والے سبھی افراد نے تقریباً ایک جیسی کہانی بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ تکلیف کا بہانہ بنا کر خاتوں فرار ہو جاتی اور فرار ہونے سے قبل اپنے ساتھ نقدی اور زیورات بھی لے اڑاتی۔ شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا کہ انہیں اس وقت حیرانگی ہوئی جب پولیس میں شکایت درج کرانے کے بعد انہیں یہ معلوم ہوا ہوا کہ جس کے ساتھ انہوں نے نکاح کیا ہے وہ اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ ایسا کر چکی ہیں اور سبھی افراد کے ساتھ شادی رچا کر نقدی اور زیورات لیکر فرار ہو گئی۔ ادھر، خاتون نے کورٹ سے پیشگی ضمانت حاصل کی ہے تاہم پولیس نے ایک شخص، جسے دلال ظاہر کیا گیا ہے، کو حراست میں لے لیا ہے۔