پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کی وجہ سے ہماچل پردیش کی دارالحکومت شملہ سمیت ٹیکسی اور ٹرک یونین نے 30 فیصد کرایہ بڑھا دیا ہے۔ اس کا براہ راست اثر عام لوگوں کی جیب پر پڑ رہا ہے۔ کورونا دور میں پہلے سے خراب مالی حالت سے گزر رہے لوگوں کو اب مہنگائی نے جھٹکا دے دیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ ڈیزل کے دام بڑھنے سے تعمیراتی سامان بھی مہنگا ہوگا اور راشن کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں۔ بی بی این میں ٹرک یونین کرایہ گڑھانے کا دباؤ بنا رہی ہے ایسے میں صنعتوں پر بھی مارپڑے گی۔
ریاست کے بلاس پور ضلع میں اے سی سی سیمنٹ فیکٹری میں ڈھلائی میں لگی بلاس پور ضلع ٹرک سوسائٹی (بی ڈی ایس ) کے کرایہ میں ایک ماہ میں 1.43 روپے فی کلومیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ پہلے 9.05 فی کلومیٹر تھا۔ بلاس پور میں ایک مارچ سے ٹیکسی یونین ڈیزل گاڑیوں کا 15 فیصد اور پٹرول گاڑیوں کا 20 فیصد کرایہ بڑھائیں گی۔
وہیں ہمیر پور ضلع کے ٹرک آپریٹرز نے 30 فیصد مال کرایہ بڑھا دیا ہے۔ اونا میں ٹیکسی کرایہ جو پہلے 1000 روپے تک ہوتا تھا، وہ اب 1300 روپے وصولہ جارہا ہے۔ کلو ضلع میں لوکل روٹوں پر چلنے والی ٹیکسیوں کا کرایہ 50 روپے فی سواری بڑھا دیا گیا ہے۔
ہماچل ٹرک یونین اکھاڑا بازار نے فیکٹریوں میں لگے ٹرکوں کا دہلی کا کرایہ 12 فروری سے 800 روپے بڑھا دیا ہے۔ ٹرک یونینوں کا کہنا ہے کہ اگر ڈیزل کی قیمت ایسے ہی بڑھتی رہی تو مارچ سے کرایہ پھر سے بڑھایا جائےگا۔