ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر اور مرکزی وزیر نتن گڈکری کے کُلو دورے کے دوران آپس میں الجھے پولیس افسران پر کارروائی کی گئی۔
تفتیشی رپورٹ آنے سے پہلے ہی ایس پی کُلو گورو سنگھ اور وزیر اعلیٰ کے پی ایس او بلونت سنگھ کو معطل کردیا گیا ہے۔ تاہم، اے ایس پی برجیش سود معطلی سے بچ گئے ہیں۔
اس سے قبل ڈی جی پی نے ایس پی کُلو، اے ایس پی برجیش سود اور پی ایس او بلونت کو جبراً چھٹی پر بھیجا تھا۔ ساتھ ہی ابتدائی تفتیش کی تکمیل تک ان سب کے آفس الگ الگ سے طے کر دیے گئے ہیں۔ واقعے کے بعد وزیر اعلیٰ جئے رام ٹھاکر نے تفتیش کرنے کا حکم دیا تھا اور تین دن میں رپورٹ طلب کی تھی۔ رپورٹ آنے سے پہلے ہی ایس پی گورو سنگھ کو معطل کردیا گیا ہے۔
5 ویں ریزرو بٹالین بسی کے کمانڈنٹ گرودیو شرما کو کُلو کا نیا ایس پی بنایا گیا ہے۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ کے سکیورٹی اے ایس پی برجیش سود کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ان کی جگہ اب تیسری ریزرو بٹالین پنڈوہ کے اے ایس پی پونیت راگھو یہ ذمہ داری سنبھالیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:سکیورٹی افسر اور ایس پی کلو کے درمیان جھڑپ
واضح رہے کہ بدھ کے روز مرکزی وزیر نتن گڈکری اور وزیر اعلیٰ جئے رام کے کلو کے دورے کے دوران پولیس افسران آپس میں الجھ گئے تھے۔ ایس پی کلو اور وزیر اعلیٰ جئے رام ٹھاکر کی سکیورٹی کے مابین جھڑپ ہوئی تھی۔ بھونتر ہوائی اڈے پر نتن گڈکری کی کار کو روکنے پر وزیر اعلیٰ کے سکیورٹی آفیسر اور ایس پی کلو کے مابین تکرار ہوئی۔ ایس پی نے ناراض ہوکر سکیورٹی آفیسر کو تھپڑ مارا۔ اس کے بعد سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ایس پی کی جھڑپ ہوگئی۔
در اصل فور لین متاثرہ کسان یونین کے ممبران اپنے مطالبات کے ساتھ بھونتر ایئرپورٹ کے باہر نتن گڈکری سے ملنے آئے تھے۔ ادھر لوگوں کو دیکھ کر نتن گڈکری نے اپنی گاڑی روک لی۔ جیسے ہی نتن گڈکری کا قافلہ رُکا، سکیورٹی میں تعینات افسر اور ایس پی کلو کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔ اس دوران ایس پی نے سکیورٹی آفیسر کو ایک طمانچہ رسید کردیا تھا۔