نئی دہلی: ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے سینئر ترین جسٹس ترلوک سنگھ چوہان کو اسی ہائی کورٹ کا قائم مقام چیف جسٹس مقرر کیا گیا ہے مرکزی وزارت قانون و انصاف کے محکمہ انصاف کی جانب سے منگل کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے قائم مقام چیف جسٹس کی تقرری کا اعلان کیاگیا نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس چوہان کی تقرری 20 اپریل سے عمل میں آئی ہے۔ موجودہ قائم مقام چیف جسٹس سبینہ اسی دن ریٹائر ہو جائیں گی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 223 کے ذریعے دیے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، صدر نے جسٹس ترلوک سنگھ چوہان کی تقرری کی منظوری دی اور خوشی کا اظہار کیا۔مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے ٹویٹ کرکے جسٹس چوہان کو قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر مقرر ہونے پر نیک خواہشات اور مبارکباد دی۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا، 'آئین ہند کے التزامات کے مطابق، عزت مآب صدر نے ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس ترلوک سنگھ چوہان کو 20 اپریل 2023 سے اسی ہائی کورٹ کا قائم مقام چیف جسٹس مقرر کیا ہے۔ میں ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔'
واضح رہے کہ جسٹس ترلوک سنگھ چوہان اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے قائم مقام چیئرمین بھی ہیں۔ جسٹس ترلوک سنگھ چوہان 9 جنوری 1964 کو تحصیل روہڑو میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی تعلیم بشپ کاٹن اسکول شملہ سے حاصل کی اور اسکول کے کپتان بھی رہے۔ ڈی اے وی کالج چندی گڑھ سے آنرز کے ساتھ گریجویشن کیا اور پھر پنجاب یونیورسٹی چنڈی گڑھ سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ 1989 میں انہوں نے ہماچل پردیش بار کونسل میں بطور وکیل اور لالہ چھبیل داس سینئر ایڈووکیٹ کے ساتھ پریکٹس شروع کی۔
انہوں نے ہماچل ہائی کورٹ میں قانون کی تمام شاخوں میں پریکٹس شروع کی۔ وہ بجلی بورڈ اور ریاستی سول سپلائی کارپوریشن کے قانونی مشیر بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے مختلف محکموں کی نمائندگی کی ہے جن میں بورڈز، کارپوریشنز، مالیاتی ادارے، پبلک اور پرائیویٹ کمپنیاں، تعلیمی ادارے اور کوآپریٹو سوسائٹیز وغیرہ شامل ہیں۔ 23 فروری 2014 کو ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج کے طور پر تقرری ہوئی۔ 30 نومبر 2014 کو انہوں نے ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے مستقل جج کے طور پر حلف لیا۔
یہ بھی پڑھیں: CJI DY Chandrachud قانون میں انسانیت کا لحاظ رکھنا ضروری ہے، چیف جسٹس آف انڈیا
یو این آئی