انہوں جن نائک جنتا پارٹی کے صدر دشینت چوٹالا پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ 'انہوں نے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'انہیں حزب اختلاف میں ہونا چاہیے۔ جب بی جے پی آزاد امیدواروں کی حمایت کے ساتھ حکومت کی تشکیل دے رہی تھی تو پھر انہیں اتحاد کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔'
تیج بہادر نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ پوری ریاست میں جن نائک جنتا پارٹی کا بائیکاٹ کریں۔
انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'جن نائک جنتا پارٹی دراصل بھارتیہ جنتا پارٹی کی بی ٹیم ہے، ان کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آ چکا ہے۔'
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'انہیں اس بات کا بخوبی اندازہ تھا۔ وہ جب جھانسی جیل میں چار دنوں تک رہے تو پارٹی کی جانب سے کوئی بیان نہیں آیا تھا۔'
تیج بہادر کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'جن نائک جنتا پارٹی کے کارکنان نے کرنال میں میرے خلاف ووٹ ڈالے ہیں۔ اس لیے انہیں سکشت کا سامنا کرنا پڑا۔'