ETV Bharat / state

Farmers Meeting On Sindhu Border: سنگھو سرحد پر کسان تنظیموں کا آج ہونے والا اجلاس منسوخ

author img

By

Published : Dec 1, 2021, 12:48 PM IST

Updated : Dec 1, 2021, 1:00 PM IST

متحدہ کسان مورچہ United kisan Morcha Meeting نے آج سنگھو سرحد پر Farmers Meeting On Sindhu Border تمام کسان تنظیموں کی ہنگامی میٹنگ بلائی تھی۔ لیکن بعد میں یہ ملاقات منسوخ کر دی گئی۔ اس میٹنگ میں توقع کی جارہی تھی کہ کسان تنظیمیں دھرنا ختم کرنے پر بات کر سکتی ہیں۔

Farmers Meeting On Sindhu Border
Farmers Meeting On Sindhu Border

سونی پت: سنیوکت کسان مورچہ نے آج سنگھو سرحد پر 40 کسان تنظیموں کی ہنگامی میٹنگ بلائی تھی۔ لیکن بعد میں اس میٹنگ کو منسوخ Farmers Meeting On Sindhu Border کر دی گئی۔

اس میٹنگ میں توقع کی جارہی تھی کہ کسان تنظیمیں گزشتہ ایک سال سے جاری ہڑتال اور ایم ایس پی کے حوالے سے بنائی جانے والی کمیٹی کی تشکیل پر بات کریں گے۔

پنجاب کے زیادہ تر کسان احتجاج Farmers Protest ختم کرنے کے حق میں ہیں۔ اس کے حوالے سے ہریانہ اور پنجاب کے دیگر کسان گروہ گزشتہ ایک ہفتے میں کئی ملاقات کرچکے ہیں۔

اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کسان رہنما ستنام سنگھ نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے ایم ایس پی پر گارنٹی قانون بنانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کو لے کر سنیوکت کسان مورچہ سے پانچ نام مانگے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں کے وزیر اعلیٰ کو کسانوں پر درج مقدمات واپس لینے کی تجویز بھیجی ہے۔ تاہم کسان تنظیمیں ایم ایس پی قانون Demand for MSP Law اور مقدمات واپس لینے سمیت دیگر مطالبات کے لیے ہڑتال جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

ستنام سنگھ نے کہا کہ 1 اور 4 دسمبر کو متحدہ کسان مورچہ کی ایک میٹنگ ہوں گی۔ جس میں تحریک ختم کرنے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

ستنام سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ منگل کو ہونے والی میٹنگ میں پنجاب کی 32 تنظیموں کا اتفاق تھا کہ پارلیمنٹ سے زرعی قوانین واپس Farm Laws Repeal Billہونے کے بعد تحریک کی جیت ہوئی ہے۔ ایم ایس پی قانون بنانے کے عمل میں وقت لگے گا، اس لیے حکومت کو ڈیڈ لائن دینے کے بعد احتجاج واپس لیا جائے۔

مزید پڑھیں:

وہیں منگل کو ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کسانوں کے خلاف درج مقدمات کے حوالے سے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ 'حکومت نے محکمہ داخلہ سے کسانوں کی موت اور ان کے خلاف درج مقدمات کے اعداد و شمار دینے کو کہا ہے۔ جیسے ہی اعداد و شمار وزارت داخلہ کو بھیجے جائیں گے، حکومت اس پر مزید فیصلہ کرے گی۔

وزیر اعلیٰ کھٹر نے کہا کہ 'کسانوں کی طرف سے دیے گئے اعداد و شمار میں فرق ہے۔ حکومت ان سے اعداد و شمار بھی طلب کرے گی۔ جیسے ہی کسانوں کے ساتھ حتمی بات ہوگی، ریاستی حکومت کو جو کچھ کرنا ہے وہ کرے گی۔

واضح رہے کہ تینوں زرعی قوانین Farm Laws Repeal Bill کو واپس لینے کے بعد کسان رہنماؤں کی آپسی ملاقات کا دور جاری ہے۔ 27 نومبر کو بھی متحدہ کسان مورچہ نے ایک اہم میٹنگ کر کے 29 نومبر کو پارلیمنٹ مارچ ملتوی کر دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی 4 دسمبر کو ایک بار پھر یونائیٹڈ کسان مورچہ کی اہم میٹنگ United kisan Morcha Meeting دیگر مسائل پر ہونے جا رہی ہے۔ تاہم اس سے پہلے یکم دسمبر کو متحدہ کسان مورچہ نے ہنگامی میٹنگ بلائی تھی۔ جس کو منسوخ کردیا گیا۔

سونی پت: سنیوکت کسان مورچہ نے آج سنگھو سرحد پر 40 کسان تنظیموں کی ہنگامی میٹنگ بلائی تھی۔ لیکن بعد میں اس میٹنگ کو منسوخ Farmers Meeting On Sindhu Border کر دی گئی۔

اس میٹنگ میں توقع کی جارہی تھی کہ کسان تنظیمیں گزشتہ ایک سال سے جاری ہڑتال اور ایم ایس پی کے حوالے سے بنائی جانے والی کمیٹی کی تشکیل پر بات کریں گے۔

پنجاب کے زیادہ تر کسان احتجاج Farmers Protest ختم کرنے کے حق میں ہیں۔ اس کے حوالے سے ہریانہ اور پنجاب کے دیگر کسان گروہ گزشتہ ایک ہفتے میں کئی ملاقات کرچکے ہیں۔

اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کسان رہنما ستنام سنگھ نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے ایم ایس پی پر گارنٹی قانون بنانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کو لے کر سنیوکت کسان مورچہ سے پانچ نام مانگے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں کے وزیر اعلیٰ کو کسانوں پر درج مقدمات واپس لینے کی تجویز بھیجی ہے۔ تاہم کسان تنظیمیں ایم ایس پی قانون Demand for MSP Law اور مقدمات واپس لینے سمیت دیگر مطالبات کے لیے ہڑتال جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

ستنام سنگھ نے کہا کہ 1 اور 4 دسمبر کو متحدہ کسان مورچہ کی ایک میٹنگ ہوں گی۔ جس میں تحریک ختم کرنے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

ستنام سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ منگل کو ہونے والی میٹنگ میں پنجاب کی 32 تنظیموں کا اتفاق تھا کہ پارلیمنٹ سے زرعی قوانین واپس Farm Laws Repeal Billہونے کے بعد تحریک کی جیت ہوئی ہے۔ ایم ایس پی قانون بنانے کے عمل میں وقت لگے گا، اس لیے حکومت کو ڈیڈ لائن دینے کے بعد احتجاج واپس لیا جائے۔

مزید پڑھیں:

وہیں منگل کو ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کسانوں کے خلاف درج مقدمات کے حوالے سے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ 'حکومت نے محکمہ داخلہ سے کسانوں کی موت اور ان کے خلاف درج مقدمات کے اعداد و شمار دینے کو کہا ہے۔ جیسے ہی اعداد و شمار وزارت داخلہ کو بھیجے جائیں گے، حکومت اس پر مزید فیصلہ کرے گی۔

وزیر اعلیٰ کھٹر نے کہا کہ 'کسانوں کی طرف سے دیے گئے اعداد و شمار میں فرق ہے۔ حکومت ان سے اعداد و شمار بھی طلب کرے گی۔ جیسے ہی کسانوں کے ساتھ حتمی بات ہوگی، ریاستی حکومت کو جو کچھ کرنا ہے وہ کرے گی۔

واضح رہے کہ تینوں زرعی قوانین Farm Laws Repeal Bill کو واپس لینے کے بعد کسان رہنماؤں کی آپسی ملاقات کا دور جاری ہے۔ 27 نومبر کو بھی متحدہ کسان مورچہ نے ایک اہم میٹنگ کر کے 29 نومبر کو پارلیمنٹ مارچ ملتوی کر دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی 4 دسمبر کو ایک بار پھر یونائیٹڈ کسان مورچہ کی اہم میٹنگ United kisan Morcha Meeting دیگر مسائل پر ہونے جا رہی ہے۔ تاہم اس سے پہلے یکم دسمبر کو متحدہ کسان مورچہ نے ہنگامی میٹنگ بلائی تھی۔ جس کو منسوخ کردیا گیا۔

Last Updated : Dec 1, 2021, 1:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.