فریدآباد کے موہنا گاؤں میں اکھل بھارتیہ گھومنتو سپیرا مہاسنگھ نے قومی سطح پر ایک ثقافتی مقابلے کا اہتمام کیا۔
اس مقابلے میں ملک کے مختلف علاقوں سے سینکڑوں سپیروں نے حصہ لیا۔ اس پروگرام میں سپیروں نے بین کی دھن پر لوگوں کو ناچنے پر مجبور کر دیا۔
اس پروگرام کا مقصد صدیوں سے جاری سپیرا ذات کی بین بجاکر روزی روٹی کمانے والی تہذیب کی طرف لوگوں کو متوجہ کرنا ہے۔
اس تہذیب کو بچانے کی غرض سے اس پروگرام کا اہتمام کیا گیا جس میں سپیرا ذات کے ذہین بچوں کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔
اس پروگرام میں سپیروں نے کئی گھنٹوں تک بین اور تُمبا بجاکر دلچسپ مقابلہ کیا۔ اس مقابلے میں شامل ہونے والے افراد نے کہا کہ 'حکومت نے سپیرا ذات پر وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ 1952 نافذ کر کے ان کی روزی روٹی چھین لی ہے۔ سپیرے بین کی دُھن پر سانپ دکھاکر روزی روٹی کماتے ہیں۔
سپیروں کا مطالبہ ہے کہ چڑیا گھر میں صرف سپیرا ذات کے لوگوں کو سانپ کی دیکھ بھال کرنے کی نوکری ملنی چاہیے۔