پولیس ذرائع کے مطابق دہلی کے دین پور گاؤں کا مہیندر (40)تقریبا سات سال سے اپنے خاندان کے ساتھ سونی پت کے گاؤں دودوامیں رہتاتھا۔ وہ راج مستری کاکام کرتاتھا۔مہیندر کا اپنی بیوی نورجہاں سے تنازع چل رہاتھا اور وہ تقریبا دو ماہ قبل گھر سے چلی گئی تھی ۔اس سے مہیندر ذہنی طورپر پریشان رہنے لگا ۔
تقریبا چاردن قبل مہیندر نے اپنے بچوں سمیر (11)،سونیا(9)اورراج (6)کو زہریلی اشیا پلادی اور بعد میں خود بھی زہر پی کر خودکشی کرلی ۔اس واقعہ میں چاروں کی موت ہوگئی ۔
تینوں بچے گاؤں کے سرکاری اسکول میں پڑھتے تھے ۔چاردن سے بچوں کے اسکول نہیں آنے پر جب ٹیچر نے پیر کے روز کچھ بچوں کو مہیندر کے گھر بھیجا تو وہاں اسکا گھر اندر سے بندتھا۔
دروازہ نہیں کھلنے پر آس پاس کے لوگ وہاں جمع ہوگئے ۔انھیں گھر کے اندر سے بدبو آرہی تھی اور اسکی اطلاع پولیس کو دی ۔پولیس نے دروازہ کھول کردیکھا تو تینوں بچوں کی لاشیں بستر پر اور مہیندر کی لاش چارپائی پر گلی سڑی حالت میں پڑی تھی۔
پولیس نے لاشیں قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کےلیے سرکاری اسپتال بھجوایا۔وہاں ڈاکٹروں نے چاروں لاشیں بی پی ایس گوررمنٹ وومین میڈیکل کالج ،خان پورکلاں کے اسپتال بھیج دیں ۔پولیس نے مہیندرکے بھانجے صدام کا بیان درج کرلیاہے اور آگے کی کارروائی شروع کردی ہے ۔