سونی پت: ہریانہ کی سونی پت ضلع اور سیشن عدالت نے دو حقیقی بہنوں کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں چار ملزمین کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے موت کی سزا سنائی ہے۔ فاسٹ ٹریک عدالت نے اس معاملے میں دو سال، ایک ماہ اور 10 دن کے اندر سماعت مکمل کرتے ہوئے چاروں قصورواروں کو موت کی سزا سنائی۔ عدالت نے قصورواروں کے جرم کو ظالمانہ بتاتے ہوئے ان کے لیے موت کی سزا کو مناسب قرار دیا۔ دراصل میں بہار کی رہنے والی ایک خاتون نے 9 اگست 2021 کو سونی پت کے کنڈلی پولیس اسٹیشن میں اس واردات کی شکایت درج کرائی تھی۔
- گھر میں گھس کر سنگین واردات انجام دی
خاتون نے اپنی شکایت میں بتایا کہ وہ اپنی دو بیٹیوں اور تین بیٹوں کے ساتھ کنڈلی تھانہ علاقے کے گاؤں میں کرائے پر رہتی ہے۔ ان کی بڑی بیٹی اور بیٹا شادی شدہ ہیں۔ بہار کے چار دیگر نوجوان بھی اسی احاطے میں ایک الگ کمرے میں رہتے تھے جہاں متاثرہ خاتون کرائے پر رہتی تھی۔ خاتون پانچ اگست 2021 کی رات کو اپنی 13 اور 15 سالہ بیٹیوں کے ساتھ کمرے میں سو رہی تھی۔ اس کے بیٹے چھت پر سو رہے تھے۔ رات تقریباً 12 بجے چار نوجوانوں؛ بہار کے دربھنگہ ضلع کے ماجگہی گاؤں کے رہنے والے ارون پنڈت، ماسہوری گاؤں کے رہنے والے پھول چند، جھکیلی کے رہنے والے دکھن پنڈت اور سمستی پور کے بڈا گاؤں کے رہنے والے رام سوہاگ کمرے میں گھس آئے۔ اس دوران ارون اور پھول چند نے بڑی بیٹی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی اور دکھن پنڈت اور رام سہاگ نے چھوٹی بیٹی کے ساتھ زیادتی کی۔
- عصمت دری کے بعد زبردستی کیڑے مار دوا کھلائی گئی
احتجاج کرنے پر دونوں بیٹیوں کو بعد میں کمرے میں رکھی کیڑے مار دوا پلائی گئی جس کی وجہ سے ان کی حالت مزید بگڑ گئی۔ ملزم نے خاتون کو دھمکی دی کہ اگر اس نے اس بارے میں کسی کو کچھ بتایا تو وہ اس کے بیٹوں کو قتل کر دیں گے۔ بیٹوں کو جان سے مارنے کی دھمکی سے خاتون خوفزدہ اور خاموش ہوگئی۔ وہ اپنی بیٹیوں کے ساتھ چھت پر چلی گئی۔
- ماں نے ڈر سے جھوٹ بولا مگر پوسٹ مارٹم میں سچ سامنے آگیا
صبح چار بجے تک دونوں بہنیں چھت پر جا کر روتی رہیں۔ پھر جب ان کی حالت خراب ہوئی تو ان دونوں کو دہلی کے نریلا کے راجہ ہریش چندر اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اس کی موت ہو گئی۔ خاتون نے کنڈلی پولیس اسٹیشن کو بتایا تھا کہ اس کی بیٹیوں کی موت سانپ کے کاٹنے سے ہوئی ہے جس پر دونوں لاشوں کا پوسٹ مارٹم دہلی میں کیا گیا۔ رپورٹ ملنے کے بعد پولیس کو معلوم ہوا کہ لڑکیوں کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی ہے اور انہیں کیڑے مار دوا بھی پلائی گئی ہے۔
- پولیس نے مجرموں کو ایسے پکڑ لیا
پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آنے کے بعد جب اس وقت کے تھانہ انچارج روی کی ٹیم میں شامل تفتیشی افسر اوشا ملک نے خاتون سے پوچھ گچھ کی تو حقیقت سامنے آئی۔ اس کے بعد چاروں مجرموں ارون، پھول چند، دکھن پنڈت اور رام سہاگ کے خلاف گینگ ریپ اور زہریلی چیز کھلا کر قتل کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا۔ اوشا ملک کی ٹیم نے چاروں کو گرفتار کر لیا۔ کیس کی سماعت کے بعد اے ایس جے سروچی اتریجا سنگھ نے چاروں ملزمین کو قصوروار قرار دیتے ہوئے موت کی سزا سنائی۔ فاسٹ ٹریک کورٹ نے دو سال، ایک ماہ اور 10 دن میں یہ فیصلہ سنایا ہے۔ یہ معاملہ 8 اکتوبر 2021 کو عدالت میں پہنچا۔