ہریانہ حکومت نے یونیورسٹیز اور کالجز کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسی صورتحال میں ای ٹی وی بھارت نے یونیورسٹیز اور کالجز کے طلباء سے جائزہ لیا کہ وہ اس فیصلہ کو کیسے دیکھتے ہیں۔ بیشتر طلباء حکومت کے اس فیصلے سے خوش ہیں۔
طلباء کا کہنا ہے کہ 'وہ آٹھ مہینوں سے اس دن کا انتظار کر رہے تھے۔ اب ہم دوبارہ کالج جا سکیں گے۔ دوستوں سے مل سکیں گے اور سب سے بڑی چیز اپنے پسندیدہ پروفیسر کے لیکچر میں جاسکیں گے۔'
ایم ایس سی کی ایک طالبہ منیشا نے بتایا کہ 'اس کا ایک سمسٹر کورونا کی وجہ سے خراب ہو چکا ہے، لہذا وہ چاہتی تھی کہ یونیورسٹی کھل جائے۔'
منیشا نے بتایا کہ 'اس سمسٹر میں ان کے بیشتر مضامین پریکٹیکل ہیں، جسے آن لائن نہیں سمجھا جاسکتا۔'
وہیں اس سلسلے میں کوروشترا یونیورسٹی کے پروفیسر انیل وسیتھہ نے کہا کہ 'طلباء کی آمد شروع ہوگئی ہے اور آہستہ آہستہ چیزیں معمول پر آرہی ہیں۔'
اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ 'یونیورسٹی کی طرف سے ہر قسم کی احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔'
انہوں نے بتایا کہ 'ریڈ زون سے آنے والے طلباء اور اعلی درجہ حرارت والے طلبہ کو انٹری نہیں دی جائے گی۔ ساتھ سماجی دوری پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔'