ETV Bharat / state

ہریانہ: 24 گھنٹوں کے دوران 70 گایوں کی موت

ریاست ہریانہ کے ضلع پنچکولہ کے سیتکڑی میں واقع ماتا مانسی دیوی گئو شالہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 70 گایوں کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جانوروں کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

author img

By

Published : Oct 28, 2020, 6:21 PM IST

گائے کے نام پر ملک اور ریاست میں خوب سیاست کی جاتی ہے۔ وہیں کچھ سیاسی جماعتیں گائے کے نام پر انتخابات تک لڑتی ہیں۔ ہریانہ حکومت نے بھی گائے کے تحفظ کو لے کر خوب سیاست کی۔ گائے اور گئو ونش (گائے کی نسل) کے تحفظ کے لیے گئو رکشک دل بھی بنائے گئے تاکہ گایوں کی ہونے والی اسمگلنگ کو روکا جاسکے۔

گئوکُشی کو روکنے کے لیے منوہر لال کھٹر کی حکومت نے ایک قانون بھی نافذ کیا ہے، لیکن قانون بنانے سے اگر زمینی حالات بدل جاتے تو پنچکولہ سے ایسی تصویریں کبھی سامنے نہیں آتیں۔

دراصل پنچکولہ کے ماتا منسا دیوی گئو شالہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 70 سے زائد گایوں کی موت ہوگئی۔ وہیں تقریباً 30 سے زائد گائے زخمی بتائی جا رہی ہیں۔ فی الحال ابھی تک اس معاملے کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ کل کتنی گایوں کی واقعتاً موت ہوئی ہے۔

ان ہلاک شدہ گایوں کی خبر ملنے پر گئو شالہ کے لوگوں نے انتظامیہ کو فوری طور پر اس کی اطلاع دی۔ جس کے بعد جانوروں کے ڈاکٹروں کی ٹیم موقع پر پہنچی۔ بڑی تعداد میں گایوں کی موت ہونے کی وجہ فوڈ پوائزنگ بتائی جا رہی ہے، تاہم گائے کی موت کی اصل وجہ مکمل تحقیقات کے بعد ہی واضح ہوسکے گی۔

ڈاکٹر انِل کی نگرانی میں اس معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ آخر کار گایوں کی موت فوڈ پوائزنگ سے ہوئی ہے یا پھر کسی اور وجہ سے۔ فی الحال ہلاک شدہ گایوں کی لاشوں کو اٹھانے کا کام جاری ہے اور زخمی گایوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ تقریباً دو ماہ پہلے بھی پنچکولہ کے مختلف گئو شالاؤں میں درجنوں گایوں کی موت فوڈ پوائزنگ کی وجہ سے ہوئی تھی اور اس وقت بتایا گیا تھا کہ گایوں کے لیے جو باجرا کھانے کے لیے لایا گیا تھا اس باجرے کے کھانے کی وجہ سے گایوں کی موت ہوئی تھی۔

گائے کے نام پر ملک اور ریاست میں خوب سیاست کی جاتی ہے۔ وہیں کچھ سیاسی جماعتیں گائے کے نام پر انتخابات تک لڑتی ہیں۔ ہریانہ حکومت نے بھی گائے کے تحفظ کو لے کر خوب سیاست کی۔ گائے اور گئو ونش (گائے کی نسل) کے تحفظ کے لیے گئو رکشک دل بھی بنائے گئے تاکہ گایوں کی ہونے والی اسمگلنگ کو روکا جاسکے۔

گئوکُشی کو روکنے کے لیے منوہر لال کھٹر کی حکومت نے ایک قانون بھی نافذ کیا ہے، لیکن قانون بنانے سے اگر زمینی حالات بدل جاتے تو پنچکولہ سے ایسی تصویریں کبھی سامنے نہیں آتیں۔

دراصل پنچکولہ کے ماتا منسا دیوی گئو شالہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 70 سے زائد گایوں کی موت ہوگئی۔ وہیں تقریباً 30 سے زائد گائے زخمی بتائی جا رہی ہیں۔ فی الحال ابھی تک اس معاملے کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ کل کتنی گایوں کی واقعتاً موت ہوئی ہے۔

ان ہلاک شدہ گایوں کی خبر ملنے پر گئو شالہ کے لوگوں نے انتظامیہ کو فوری طور پر اس کی اطلاع دی۔ جس کے بعد جانوروں کے ڈاکٹروں کی ٹیم موقع پر پہنچی۔ بڑی تعداد میں گایوں کی موت ہونے کی وجہ فوڈ پوائزنگ بتائی جا رہی ہے، تاہم گائے کی موت کی اصل وجہ مکمل تحقیقات کے بعد ہی واضح ہوسکے گی۔

ڈاکٹر انِل کی نگرانی میں اس معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ آخر کار گایوں کی موت فوڈ پوائزنگ سے ہوئی ہے یا پھر کسی اور وجہ سے۔ فی الحال ہلاک شدہ گایوں کی لاشوں کو اٹھانے کا کام جاری ہے اور زخمی گایوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ تقریباً دو ماہ پہلے بھی پنچکولہ کے مختلف گئو شالاؤں میں درجنوں گایوں کی موت فوڈ پوائزنگ کی وجہ سے ہوئی تھی اور اس وقت بتایا گیا تھا کہ گایوں کے لیے جو باجرا کھانے کے لیے لایا گیا تھا اس باجرے کے کھانے کی وجہ سے گایوں کی موت ہوئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.