ہلاک شدگان کے لواحقین غیر قانونی شراب فروخت کرنے والوں پر الزام لگا رہے ہیں کہ ان کی موت زہریلی شراب پینے سے ہوئی ہے۔
گذشتنہ ایک ہفتہ کے اندر تقریبا 27 مشتبہ اموات ہوئیں ہیں، اس کا سبب شراب نوشی بتائی جا رہی ہے۔
ایک متوفی کے رشتہ دار کا کہنا ہے انہوں نے اتوار اور پیر کو شراب نوشی کی تھی۔ جس کے بعد ان کی حالت خراب ہونا شروع ہوگئی اور علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔
اسی طرح متوفی مندیپ کے بھائی سندیپ نے بتایا کہ اس کے بھائی شراب پیا کرتے تھے ، تاہم اتوار کے روز اس کی شراب کم تھی، پھر ان کی طبیعت بگڑ گئی اور اسپتال میں علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔
سندیپ نے زہریلی شراب کو اپنے بھائی کی موت کی وجہ قرار دیا ہے۔
اتنی بڑی تعداد میں موت ہونے محکمہ پولیس میں بھی افرا تفری پید اہوگئی ہے۔ سی آئی اے اور کرائم برانچ کی ٹیم کی جانب سے غیرقانونی شراب کی دکانوں پر کارروائی کی جا رہی ہے۔ اور شراب بڑی مقداد میں ضبط کی گئی۔
ڈی ایس پی وریندر سنگھ نے صرف 20 اموات کا اعتراف کیا اور یہ بھی بتایا کہ سونی پت پولیس بڑودہ کے ضمنی انتخاب میں مصروف ہے ، لہذا شراب کا غیر قانونی کاروبار پھل پھول رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا کے توسط سے یہ معاملہ سیکھا گیا ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چھاپہ مارا اور غیر قانونی شراب پکڑی۔ فی الحال ، پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی موت کی وجوہات سامنے آئیں گی۔
مزید پڑھیں:معروف اداکار وجے راز گرفتار
انہوں نے یہ بھی کہا یہ اموات زہریلی شراب پینے کی وجہ سے ہوئی ہیں تاہم موت کی اصل وجہ پوسٹمارٹم رپورٹ کے بعد ہی معلوم ہوسکے گی۔