تاہم حکومت کی جانب سے پردیسی مزدوروں کے لیے خصوصی ٹرین چلانے کے باوجود بڑی تعداد میں پردیسی مزدور اپنے اپنے وطن واپس نہیں جاپا رہے ہیں اور اب گجرات میں گذشتہ کافی دنوں سے حالات کے مارے پردیسی مزدور راجکوٹ کے پاس گونڈل چوکڑی کے قریب جمع ہو کر گھر جانے کے لیے سڑکوں پر اتر آئے اور اس جم کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
دراصل راجکوٹ میں بڑی تعداد میں پردیسی مزدور لاک ڈاؤن اور کاروبار بند ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں حتیٰ کہ اب وہ کئی دنوں سے بھوک اور تنگی کا سامنا کر رہے ہیں جس کی وجہ سے یہ پردیسی مزدور آج ایک بار پھر سڑکوں پر اتر آے۔
احتجاجی مظاہرہ کرنے والے پردیسی مزدوروں نے حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہیں کئی دنوں سے راشن کھانا تک دستیاب نہیں ہو رہا ہے ان کے پاس کرنے کے لیے کوئی کام بھی نہیں ہیں اس لیے انہیں اپنے گھر جانا ہے.تاکہ وہ یہاں بھکمری سے ہی نہ مرجائیں۔
واضح رہے کہ راجکوٹ کے گونڈل میں پردیسی مزدور گھر جانے کی مانگ کو لے کر ایک جگہ جمع ہوئے اور جم کر ہنگامہ برپا کیا اس بھیڑ میں چند لوگوں نے آس پاس توڑ پھوڑ بھی کی جس کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کے لیے ان تمام لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ حکومت کئی ریاستوں سے اسپیشل ٹرین چلا کر مزدوروں کو ان کے آبائی وطن روانہ کررہی ہے لیکن کئی جگہ پر اب مزدوروں کا صبر کا باندھ ٹوٹتا نظر آرہا ہے اور وہ اب سڑکوں پر اتر کر احتجاجی مظاہرہ کرتے نظر آ رہے ہیں۔
اس کی وجہ سے جہاں سوشل ڈسپنسنگ کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں وہیں ایسا کرنے سے مزدور اور دوسروں کے لیے بھی اس طرح ایک ساتھ جمع ہونا کافی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے لہذا غصہ ہوئے مزدوروں کی مانگ کے سامنے پولیس نے ان کے گھر واپسی کے تعلق سے کاغذی کارروائی شروع کردی ہے۔