بادشاہوں کی رانیوں کے مقبرے تو آپ نے کئی دیکھے ہوں گے لیکن ہم آپ کو احمدآباد میں واقع رانیوں کے ایسے مقبرہ سے واقف کرانے جارہے ہیں جو آپ نے شاید ہی کہیں دیکھا ہوگا۔
یہ مقبرہ رانی کے حجیرے کے نام سے مشہور ہے جو احمدآباد کے مانک چوک پر واقع ہے۔ یہاں احمدآباد شہر کے بانی بادشاہ احمد شاہ کی بیوی اور گجرات سلطنت کی رانیاں مدفون ہیں۔ بادشاہ احمدشاہ کے حجرے کے مشرقی سمت میں رانی کا حجرہ موجود ہے۔ جسے سنہ 1445 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس حجرہ کا صحن 36. 58 مربع میٹر ہے۔
رانی کے حجرہ کی خادمہ سکینہ بی بی نے بتایا کہ رانی کے حجرہ میں خاص طور سے احمدآباد شاہ کی بیوی مفلائی بی بی، محمد شاہ دوم کی بیوی اور محمود بیگڑہ رانی اور ان کی والدہ کی قبر ہے۔ اس حجرہ میں احمد شاہ بادشاہ کی بیوی مغلی بی بی، حضرت، شاہ عالم سرکار کی بیوی مرکی بی بی اور حضرت سید علی میرا داتار کی بیوی ہاجری بی بی کی قبریں سنگ مرمر کی خوبصورت قبریں ہیں۔ جسے عام طور سے مغلی بی بی، مرکی بی بی، ہاجرہ بی بی کی قبر کہا جاتا ہے۔ سلطنت کے دور کے معصوم بچوں کی قبریں بھی یہاں ہے، ساتھ ہی ساتھ طوطا، مینا سانپ، ازگر، بندر کی بھی مزار موجود ہے جہاں لوگ منتین مانگنے کے لیے آتے ہیں۔
فن تعمیر کے اعتبار سے رانی کا حجرہ ہندو مسلم فن تعمیر کا بہترین نمونہ ہے۔ اس حجرے میں ہند، جین اور مسلم فن تقافت صاف جھلکتی ہے۔ اس حجرے کے پتھروں پر کی گئی کاریگری نہایت ہی عمدہ ہے۔ حجرے میں ایک بہت بڑا صحن ہے اور اس کے چاروں جانب محراب ستون و جالی نما کھڑکیاں بنی ہوئی ہیں اور ہر جالی میں ایک سے بڑھ کر ایک عمدہ کاریگری کی گئی ہے۔
ہم آپ کو بتادیں کہ رانی کے حجرہ کی دیکھ ریکھ احمدآباد سنی مسلم وقف کمیٹی کرتی ہے۔ یونیسکو نے اسے ورلڈ ہیریٹیج کا درجہ دے رکھا ہے۔ اس تعلق سے احمد آباد سنی مسلم وقف کمیٹی کے رکن احمد میاں شیخ نے کہاکہ سلطنت کے دور کی زیادہ تر رانیوں کی قبریں رانی کے حجیرے میں ہی ہیں۔
- مزید پڑھیں: احمدآباد: سلطان احمد شاہ رحمۃ اللہ علیہ کا حجرہ کیوں ہے خاص؟
- بہلول خان غازی مسجد، تغلق زمانے کی فن تعمیرکا حسین شاہکار
- احمدآباد: شاہی جامع مسجد گجراتی طرز تعمیر کا شاہکار نمونہ
- احمد شاہ بادشاہ کے زمانے کا لنگر کیوں ہے خاص؟
یہ درگاہ چالس پلر پر قائم ہے۔ اس میں داخل ہونے کے لیے چار دروازے ہیں اور ہر دروازے کا ڈیزائن بے حد خوبصورت ہے۔ چاروں جانب ایک سے بڑھ کر ایک عمدہ نقاشی والی جالیاں بنی ہیں، جسے دیکھنے کے لیے پوری دنیا سے سیاح آتے ہیں۔
رانی کے حجرے کا صندل عرس 4 ربیع الآخر کو منایا جاتا ہے۔ بادشاہ احمد شاہ کے عرس کے دوسرے روز رانی کے حجرے میں عرس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جس میں بڑی تعداد میں عقیدت شریک ہوتے ہیں۔