احمد آباد: جسٹس اے جے شاستری اور جسٹس ہیمنت پراچہ کی بینچ نے چرواہا برادری سے واضح الفاظ میں کہا کہ ایک طرف آپ ہائی کورٹ میں شکایت لے کر آتے ہیں کہ کچھ لوگ آپ کے مویشیوں کو غلط طریقے سے لے جا رہے ہیں اور دوسری طرف اس کے نفاذ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔ عوامی مظاہرے اور احتجاج کر کے مویشیوں کو کنٹرول کرنے کی پالیسی اور غم غصے کا اظہار کرتے ہیں پھر آپ وہاں جائیں اور ہائی کورٹ کے سامنے نہ آئے۔ اس معاملے پر گجرات ہائی کورٹ نے مزید کہا کے کیٹل کنٹرول پالیسی کی نفاذ میں اس طرح کی رکاوٹ کسی بھی طرح سے مناسب نہیں ہے۔ ہائی کورٹ نے مویشی مالکان اور چرواہوں کے دوہرے رویے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
گجرات ہائی کورٹ نے مویشی مالکان اور چرواہوں کو سمجھایا کہ ایک طرف اپ اس طرح یہاں پر درخواست دینے آرہے ہیں اور دوسری طرف باہر عوام میں احتجاج کر کے غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں ایسا کر کے آپ کیٹل کنٹرول پالیسی کی نفاذ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں یہ کام نہیں چلے گا آپ کیٹل شیڈ بلاک کر کے مظاہرہ کرتے ہیں اور احتجاج کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف ہائی کورٹ کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اس قسم کے متضاد رویہ نہیں چلے گا ہم اس قسم کی سرگرمی کو برداشت نہیں کریں گے اور اس سے جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
آوارہ مویشیوں سے بڑھتی پریشانی اور خستہ حال سڑکوں جیسے مسائل کا سلسلے میں ایڈووکیٹ امت پنچال کی طرف سے دائر توہین عدالت کی درخواست میں گجرات ہائی کورٹ نے اس سے قبل نڑیاد میں مردہ جانوروں کی لاشوں کے معاملے میں حکومت کی طرف سے پیش کردہ میمورنڈم کی واپسی پر اطمینان کا اظہار کیا لیکن اس کے ساتھ ہی مستقبل میں جانوروں کی لاشوں کو ٹھکانے لگانے سے متعلق تمام معاملات میں مناسب خیال رکھا گیا تھا ہائی کورٹ نے خصوصی طور پر خیال رکھنے کی تاکید بھی کی ہے۔
واضح رہے کہ احمدآباد شہر میں ٹریفک کے سنگین اور پیچیدہ مسائل اور حادثات اور معصوم شہریوں کی بڑھتی ہوئی اموات کے سلسلے میں گرات ہائی کورٹ میں ایک نئی عرضی دائر کی گئی ہے جس کی سماعت میں گجرات ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت اور احمدآباد میونسپل کارپوریشن کو اس درخواست سے متعلق ضروری حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے ہائی کورٹ نے حکومت اور متعلقہ حکام کو چیلنج کیا کہ احمد آباد شہر میں ٹریفک کا مسئلہ بہت سنگین مسئلہ ہے اور درحقیقت یہ ایک انتباہی گھنٹی ہے ہائی کورٹ خود اس قبل بھی احکامات اور ہدایت جاری کر چکی ہے لیکن ان پر عمل نہیں ہو رہا ہے۔