ETV Bharat / state

Bilquis Bano Case سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا کا بلقیس بانو معاملے پر امت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ

author img

By

Published : Oct 23, 2022, 2:32 PM IST

2002 میں بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور اس کی بچی اور اس کے ارکان خاندان کا قتل کرنے والوں کو 15 اگست کے دن گجرات حکومت نے جیل سے رہا کردیا۔ بعد ازاں معلوم ہوا کہ یہ فیصلہ مرکزی حکومت کا تھا۔ حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتی ہے لیکن گجرات میں ریپسٹ کو چھوڑنے کا کام کر رہی ہے۔ Socialist Party of India on Amit Shah

سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا نے بلقیس بانو معاملے پر امت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا
سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا نے بلقیس بانو معاملے پر امت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا

احمد آباد: 2002 گجرات فسادات کے دوران میں بلقیس بانو کے ساتھ ہوئی عصمت دری قاری کے 11 ملزمان کو رہا کرنے کا فیصلہ حکومت نے لیا۔ اس خبر سے ایک بار پھر لوگوں میں غم و غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ ایسے میں سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا نے اس معاملے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے استعفیٰ طلب کیا ہے۔ اس تعلق سے سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا گجرات کی صدر امیتابھ نے کہا کہ 2002 میں بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور اس کی بچی اور اس کے اہل خانہ کا قتل کرنے والوں کو 15 اگست کے دن گجرات حکومت نے جیل سے رہا کردیا۔ لیکن اب خبر ایسی مل رہی ہے کہ یہ فیصلہ مرکزی حکومت کا تھا جسے سن کر بہت دکھ ہوا۔ Socialist Party of India demanded resignation of Amit Shah

سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا نے بلقیس بانو معاملے پر امت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتی ہے لیکن گجرات میں ریپسٹ کو چھوڑنے کا کام کر رہی ہے اور مرکزی حکومت نے ایسے مجرموں کو چھوڑا ہے جو بہت ہی زیادہ گھناؤنے گناہ کے ملزم ہیں اور انہیں ان کا برتاؤ اچھا ہونے کی بنیاد پر چھوڑا گیا تو ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ایک ریپسٹ کا برتاؤ کس طریقے سے اچھا ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا نے بلقیس بانو سے معافی مانگنے کے لیے بھی پیدل مارچ نکالی تھی جسے گجرات حکومت نے نکالنے نہیں دیا لیکن بلقیس بانو کے معاملے پر سوشلسٹ پارٹی ہمیشہ کھڑی رہے گی اور مرکزی حکومت کے فیصلے کی ہم مذمت کرتے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اس معاملے پر استعفی دیں اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا گجرات اسمبلی انتخابات میں امیدوار کو کھڑا کرے گی اور ان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کرے گی۔

احمد آباد: 2002 گجرات فسادات کے دوران میں بلقیس بانو کے ساتھ ہوئی عصمت دری قاری کے 11 ملزمان کو رہا کرنے کا فیصلہ حکومت نے لیا۔ اس خبر سے ایک بار پھر لوگوں میں غم و غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ ایسے میں سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا نے اس معاملے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے استعفیٰ طلب کیا ہے۔ اس تعلق سے سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا گجرات کی صدر امیتابھ نے کہا کہ 2002 میں بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور اس کی بچی اور اس کے اہل خانہ کا قتل کرنے والوں کو 15 اگست کے دن گجرات حکومت نے جیل سے رہا کردیا۔ لیکن اب خبر ایسی مل رہی ہے کہ یہ فیصلہ مرکزی حکومت کا تھا جسے سن کر بہت دکھ ہوا۔ Socialist Party of India demanded resignation of Amit Shah

سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا نے بلقیس بانو معاملے پر امت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتی ہے لیکن گجرات میں ریپسٹ کو چھوڑنے کا کام کر رہی ہے اور مرکزی حکومت نے ایسے مجرموں کو چھوڑا ہے جو بہت ہی زیادہ گھناؤنے گناہ کے ملزم ہیں اور انہیں ان کا برتاؤ اچھا ہونے کی بنیاد پر چھوڑا گیا تو ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ایک ریپسٹ کا برتاؤ کس طریقے سے اچھا ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا نے بلقیس بانو سے معافی مانگنے کے لیے بھی پیدل مارچ نکالی تھی جسے گجرات حکومت نے نکالنے نہیں دیا لیکن بلقیس بانو کے معاملے پر سوشلسٹ پارٹی ہمیشہ کھڑی رہے گی اور مرکزی حکومت کے فیصلے کی ہم مذمت کرتے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اس معاملے پر استعفی دیں اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا گجرات اسمبلی انتخابات میں امیدوار کو کھڑا کرے گی اور ان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کرے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.