ETV Bharat / state

Kheda Muslim Youth Case کھیڑا کے متاثرین مسلم نوجوان نے معاوضے کی پیشکش کو ٹھکرایا

کھیڑا میں چار اکتوبر 2023 کو نوراتری کے موقعے پر مبینہ پتھراؤ کے بعد پولیس نے چند مسلم نوجوانوں کی سرعام بے رحمی سے پٹائی کی تھی۔ یہ معاملہ گجرات ہائی کورٹ پہنچا۔ گجرات ہائی کورٹ نے پولیس اہلکاروں کو متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت دی۔لیکن مسلم نوجوانوں نے معاوضہ قبول کرنے کے بجائے قصوروار پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ Public flogging of Muslim Men in Kheda Gujarat

کھیڑا  کے متاثرین مسلم نوجوان نے معاوضے کی پیشکش کو ٹھکرایا
کھیڑا کے متاثرین مسلم نوجوان نے معاوضے کی پیشکش کو ٹھکرایا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 18, 2023, 11:31 AM IST

احمدآباد: ریاست گجرات کے کھیڑا ضلع میں مسلم نوجوانوں کی سر عام پٹائی کے معاملے میں متاثرین نے پولیس کی جانب سے معاوضے کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے قصوروار اہلکاروں کے خلاف سزا اور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ ضلع کھیڑا میں گزشتہ سال نوراتری کے دوران مبینہ پتھراؤ کے بعد مسلم نوجوانوں کو پولیس نے سرعام پٹائی کی تھی جن چار پولیس اہلکاروں نے مسلم نوجوانوں کی پٹائی کی تھی۔ انہوں نے گذشتہ سماعت کے دوران متاثرین کو معاضہ دینے کی پیشکش گجرات ہائی کورٹ میں کی تھی۔ ملزمان پولیس اہلکاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کے بجائے متاثرین کو معاوضہ ادا کر کے تصفیہ کرنے کا موقع دیا جائے۔ اس معاملے پر جسٹس اے ایس سوپیہ کی سربراہی والی بینچ کے میں ہونے والے سماعت میں عدالت نے نوٹ کیا کہ فرقین کسی تصفیہ تک نہیں پہنچ سکے اور استغاثہ اس کے لیے تیار نہیں ہے۔

اس معاملے میں عدالت نے جن چار پولیس اہلکاروں پر فرد جرم عائد کی ہے، ان میں پی ائی اے وی پرمار پی ایس آئی ڈی بی کماوات باشمول ہیڈ کانسٹیبل، کنک سینگھ کشمن سنگھ ڈھابی اور کاسٹیبل راجو دھابی ان چاروں پولیس اہلکاروں نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ کسی کے کولہے پر چار، چھ ڈنڈے مارنے کو کسٹوڈیل ٹارچر نہیں کہا جا سکتا۔ اس لیے یہ معاملات توہین عدالت کے مترادف نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Shahin Foundation شاہین فاؤنڈیشن نے بچوں اور والدین کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اٹھایا قدم

ہائی کورٹ نے سماعت کی سماعت میں متاثرین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل انصاف چاہتے ہیں، نہ کہ معاوضہ۔ یعنی متاثرہ مسلم نوجوان نے معاوضے کی پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے۔ استغاثہ کی طرف سے کی گئی عرضی پر غور کرتے ہوئے امکان ہے کہ گجرات ہائی کورٹ کی جانب سے جمعرات کو اس معاملے میں کوئی اہم حکم یا فیصلہ جاری کیا جا سکتا ہے۔

احمدآباد: ریاست گجرات کے کھیڑا ضلع میں مسلم نوجوانوں کی سر عام پٹائی کے معاملے میں متاثرین نے پولیس کی جانب سے معاوضے کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے قصوروار اہلکاروں کے خلاف سزا اور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ ضلع کھیڑا میں گزشتہ سال نوراتری کے دوران مبینہ پتھراؤ کے بعد مسلم نوجوانوں کو پولیس نے سرعام پٹائی کی تھی جن چار پولیس اہلکاروں نے مسلم نوجوانوں کی پٹائی کی تھی۔ انہوں نے گذشتہ سماعت کے دوران متاثرین کو معاضہ دینے کی پیشکش گجرات ہائی کورٹ میں کی تھی۔ ملزمان پولیس اہلکاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کے بجائے متاثرین کو معاوضہ ادا کر کے تصفیہ کرنے کا موقع دیا جائے۔ اس معاملے پر جسٹس اے ایس سوپیہ کی سربراہی والی بینچ کے میں ہونے والے سماعت میں عدالت نے نوٹ کیا کہ فرقین کسی تصفیہ تک نہیں پہنچ سکے اور استغاثہ اس کے لیے تیار نہیں ہے۔

اس معاملے میں عدالت نے جن چار پولیس اہلکاروں پر فرد جرم عائد کی ہے، ان میں پی ائی اے وی پرمار پی ایس آئی ڈی بی کماوات باشمول ہیڈ کانسٹیبل، کنک سینگھ کشمن سنگھ ڈھابی اور کاسٹیبل راجو دھابی ان چاروں پولیس اہلکاروں نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ کسی کے کولہے پر چار، چھ ڈنڈے مارنے کو کسٹوڈیل ٹارچر نہیں کہا جا سکتا۔ اس لیے یہ معاملات توہین عدالت کے مترادف نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Shahin Foundation شاہین فاؤنڈیشن نے بچوں اور والدین کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اٹھایا قدم

ہائی کورٹ نے سماعت کی سماعت میں متاثرین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل انصاف چاہتے ہیں، نہ کہ معاوضہ۔ یعنی متاثرہ مسلم نوجوان نے معاوضے کی پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے۔ استغاثہ کی طرف سے کی گئی عرضی پر غور کرتے ہوئے امکان ہے کہ گجرات ہائی کورٹ کی جانب سے جمعرات کو اس معاملے میں کوئی اہم حکم یا فیصلہ جاری کیا جا سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.